اسلام آباد:(دنیا انٹرنیشنل)
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن کے زیر اہتمام ” بزنس ماڈل کینوس “کے موضوع پر ایک روز ہ تربیتی ورکشاپس منعقد کی گئی۔
بی ایس اور ایم ایس کے 50طلباء و طالبات نے تربیت حاصل کی۔ سیڈ انوسٹر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، دانش جنید تربیتی ورکشاپ کے ریسورس پرسن تھے۔اورک آفس کی ایڈیشنل ڈائریکٹر ریسرچ، ڈاکٹر صائمہ ناصرنے تقریب کی صدارت کی۔ریسورس پرسن نے کاروبارکی منصوبہ بندی، حکمت عملی، اہداف مقرر کرنے اور کاروباری مسائل کو حل کرنے کے طریقے سکھائے۔انہوں نے بزنس ماڈل کے کسٹمرسیگمنٹس، ویلیو پروپوزیشن، چینل، کسٹمر ریلیشن شپ، کی ریسورسز، کی پارٹنرز، کاسٹ سٹرکچرکے ٹولز سمجھاتے ہوئے کہا کہ بزنس بلاک کے بغیر بزنس ہو ہی نہیں سکتی اور مارکیٹنگ کسی بھی سٹاراپ کا لازمی جذ ہے۔
خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر صائمہ ناصر نے کہا کہ ملک کی پائیدار اقتصادی ترقی کے لئے طلبہ کو انٹرپرینورشپ کی جانب راغب کرنا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ انٹرپرینورشپ کو فروغ دے کر نئی نسل کو اس قابل بنایا جاسکتا ہے کہ وہ نہ صرف خود ایک خوشحال کیرئیرحاصل کرسکیں بلکہ دوسروں کے لئے روزگار پیدا کرسکیں اور ملک کی معاشی ترقی میں بھی موثر کردار اداکرسکیں۔ڈاکٹر صائمہ ناصر کا کہنا تھاکہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود کی ہدایات کی روشنی میں طلبہ کے آئیڈیاز پر کیپسٹی بلڈنگ کی ورکشاپس کراتے رہیں گے۔
تربیت حاصل کرنے کے بعد طلبہ کو آئیڈیاز پیش کرنے اور بزنس ماڈل بنانے کے لئے 10منٹس کا وقت دیا گیا، طلباء و طالبات نے انتہائی کم وقت میں بزنس ماڈلز بنا ئے اور بنائے گئے ماڈلز پر تفصیلی پرینٹیشن بھی پیش کی۔ ورکشاپ کے پورے سیشن کے دوران اورک آفس کے سینئر ریسرچ اسٹنٹ، اویس اشرف نے معاونت کی ذمہ داریاں نہایت احسن طریقے سے سرانجام دیں۔تقریب کے اختتام پر تربیتی شرکاء میں اسناد تقسیم کی گئیں۔واضح رہے کہ یونیورسٹی میں گولڈن جوبلی تقریبات جاری و ساری ہیں، یہ تربیتی ورکشاپ بھی اِن جاری علمی سرگرمیوں کی کڑی تھی۔