اسلام آباد: (صفدر حسین سے ) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ‘جدید تصور تاریخ اور معیاری انتقاد’کے موضوع پر خطبہ پیش کرتے ہوئے ملک کی معروف تاریخ دان، ڈاکٹر نگار سجاد ظہیر نے کہا کہ مغرب کے فکر و فلسفہ اور عقائد و رسوم پر آسمانی تعلیمات کی پرچھائیں بہت کم پڑی ہیں، اگر کچھ آسمانی تعلیمات کسی طرح مغرب میں پہنچ بھی گئیں تو مغرب نے انہیں بدل کر اپنے رنگ میں رنگ لیا۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کا زوال اس وقت شروع ہوا جب مسلمان فقہا و متکلمین کے اذہان پر قرآن کے بجائے مغرب کے علوم و افکار نے غلبہ پالیا۔

انہوں نے کہا کہ مغربی افکار سے چھٹکارا پانے کے لئے مسلمانوں کو علوم میں اپنا مقام پیدا کرنا ہوگا کیونکہ جو قومیں علوم کے میدان میں طاقت ور ہوتے ہیں وہی دنیا پر غلبہ پاتے ہیں۔ڈاکٹر نگار سجاد ظہیر نے ہیگل فلسفہ تاریخ اور کارل مارکس کے سوشلزم، کمیونزم، سرمایہ دارانہ نظام و دیگر تاریخی واقعات تفصیل سے بیان کیے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کلیہ عربی و علوم اسلامیہ کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر محی الدین ہاشمی نے کہا کہ ہم نے خطبات اسلام آباد کے لئے 100عنوانات منتخب کئے تھے جن میں آج کا خطبہ تاریخ کے حوالے سے تھا۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید ایک جامع دستور حیات ہے اور ایک تاریخی دستاویز بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ نظریہ علم میں تاریخ ایک اہم پورشن ہے اور امید ہے کہ آج کی اس تقریب میں تاریخ کے کافی سارے گوشے واضح ہوئے ہوں گے۔ڈاکٹر محی الدین ہاشمی نے کہا کہ جدید تصور تاریخ اور معیاری انتقاد پر ایک اور خطبے کا اہتمام بھی کریں گے تاکہ اس اہم موضوع اور تاریخ کے اصول و ضوابط پر نتیجہ خیز گفتگو ہوسکے۔

تقریب کی نظامت کے فرائض خطبات اسلام آباد کے کوآرڈی نیٹر، ڈاکٹر طاہر اسلام عسکری نے انجام دئیے۔یاد رہے کہ عصر حاضر میں امت مسلمہ کو درپیش علمی و فکری مسائل کے تنظر میں یونیورسٹی کے کلیہ عربی و علوم اسلامیہ کے شعبہ فکر اسلامی، تاریخ و ثقافت نے خطبات اسلام آباد کا سلسلہ شروع کیا ہے، یہ اس سلسلے کا بتیسواں خطبہ تھا۔


