(اسلام آباد:( صفدر حسین سے
واٹر اینڈ سینیٹائزیشن ایجنسی (واسا) نے اتوار کو راولپنڈی میں پانی کی قلت کے باعث شہر میں ایک ماہ کے لیے کار واش سٹیشنز پر پابندی عائد کر دی۔ واسا کے ڈپٹی ڈائریکٹر، انفارمیشن عمر فاروق نے بتایا کہ ’بارش نہ ہونے کے باعث ڈیمز میں پانی کی قلت ہے جس کی وجہ سے شہر میں ایک ماہ کے لیے سروس سٹیشنز پر پابدی عائد کر دی گئی ہے۔‘ واسا نے 15 فروری کو راول پنڈی میں ڈراوٹ ایمرجنسی نافذ کی تھی۔ واسا کے اعداد و شمار کے مطابق شہر میں پانی کی یومیہ طلب 68 ملین گیلن ہے اور اس وقت 51 ملین گیلن پانی یومیہ دستیاب ہے جبکہ زیر زمین پانی کا لیول 700 فٹ نیچے چلا گیا ہے۔ عمر کے مطابق ٹیوب ویلز کو زیادہ استعمال کر کے پانی کی طلب پورا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’راول ڈیم سمیت دو نئے منصوبوں پر کام جاری ہے جس سے 250 ملین گیلن یومیہ پانی حاصل کیا جا سکے گا۔‘ سروس سٹیشنز پر پابندی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’اگر بارشیں نہ ہوئیں اور پانی کی قلت برقرار رہی تو پابندی کو مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔‘ انہوں نے بتایا کہ پانی ضائع کرنے پر کمرشل صارفین پر 20 ہزار روپے جبکہ گھریلو صارفین پر 10 ہزار روپے جرمانہ کیا جائے گا۔ سروس سٹیشنز بند ہونے پر احتجاج کے خدشے پر ان کا کہنا تھا کہ ’ہماری کوشش صارفین کو بنیادی ضرورت کے لیے پانی کی فراہمی ہے لہٰذا احتجاج ہوا بھی تو پابندی جاری رہے گی۔‘ پانی کی قلت کے باعث واٹر ٹینکرز کے نرخوں میں اضافے کے خدشے پر ان کا کہنا تھا کہ ’واسا سبسڈائز ٹینکرز فراہم کرتا ہے جس کی قیمت ایک ہزار روپے فی ٹینکر ہے۔ اس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہو رہا۔‘ مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) واسا محمد سلیم اشرف نے ایک جاری بیان میں کہا کہ پانی کے غیر ضروری استعمال پر مقدمات کا اندراج ہو گا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ پانی کا استعمال کم کریں اور واسا کے ساتھ تعاون کریں۔