عارضہ قلب سے ہونے والی اموات امریکہ میں پہلے نمبر پر ہیں،امریکی ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق دل سے منسلک بیماریوں سے امریکہ میں ہر 80 سیکنڈ کے بعد ایک خاتون لقمہ اجل بن جاتی ہے‘برئیلینس فاؤنڈیشن انٹرنیشنل کی ورکشاپ کا مقصد کمیونٹی کو مفید اور معلوماتی مواد فراہم کرنا ہے۔
عارضہ قلب سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے امراض پوری دنیا میں صحت سے متعلق مسائل میں اول درجہ کی حیثیت رکھتے ہیں،ڈاکٹر مدیحہ شہزادی
امراض قلب سے 75 فیصد اموات واقع ہور ہی ہیں،ڈاکٹر آئزہ اکبر
امریکا میں ہر پانچ میں سے ایک موت امراض قلب کی وجہ., سے ہو رہی ہے،”سلیپ ایپنا ” یعنی سوتے میں سانس کا بند ہو جانا ہارٹ اٹیک کا باعث بنتا ہے‘ڈاکٹر راحت سلامت
صحت مند زندگی اور صحت مند دل کے لئے روزانہ ورزش،سادہ خوراک سے عارضہ قلب سے بچا جا سکتا ہے‘ڈاکٹر حسین رحیم
پیرا مس‘ نیوجرسی(منظور حسین سے)
امریکہ میں رفاہ عامہ اور طب کے شعبے میں کام کرنے والی نان فار پرافٹ تنظیم برئیلینس فاؤنڈیشن انٹرنیشنلکی جانب سے گزشتہ دنوں نیو جرسی میں واقع ویلی ہسپتال کے اشتراک اور امریکہ بھر میں فروری جسے “ھارٹ منتھ”کے نام سے منسوب کیا جاتا ہے کے حوالے سے ایک انتہائی مفید اور معلوماتی ورکشاپ کا انعقاد بڑے احسن طریقے سے کیا گیا۔ ویلی ہسپتال کے جدید اور خوبصورت کانفرنس روم میں برئیلنس ھارٹ ورکشاپ ورکشاپ میں امریکہ میں کارڈیالوجی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے دنیا کے بہترین ماہر امراض قلب یعنی کارڈیالوجسٹ جن میں ڈاکٹر راحت سلامت‘ڈاکٹر پیٹریسیا مرفی ایم ڈی‘ ڈاکٹر حسین رحیم‘ ڈاکٹر مدیحہ شہزادی‘ ڈاکٹر عائزہ اکبر‘ بریلئنس فاؤنڈیشن انٹرنیشنل کی صدر اور ممتاز پاکستانی امریکن کمیونٹی ایکٹیوسٹ محترمہ کلثوم کاظمی کے علاوہ شعبہ طب سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرز‘ہیلتھ کیئرز پرووائڈرز اور کمیونٹی کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر بریلئنس ہارٹ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئےبرئیلینس فاؤنڈیشن انٹرنیشنل کی صدر کلثوم کاظمی کا کہنا تھا کہ دل کی بیماری سے ہونے والی اموات امریکہ میں پہلے نمبر پر ہیں۔امریکی ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق دل سے منسلک بیماریوں سے امریکہ میں ہر 80سیکنڈز کے بعد ایک عورت لقمہ اجل بن جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دل کی بیماریوں سے امریکہ میں کینسراور اس جیسے موذی امراض سے زیادہ کثیر تعداد میں افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں‘ جن میں حادثاتی اموات بھی شامل ہیں۔ کلثوم کاظمی کا کہنا تھا کہ دل کے امراض سے پیدا ہونے والی اموات کو ورزش‘زندگی کے طرز عمل کو بدلنے اور علم کے حصول سے کم کیا جا سکتا ہے۔ اسی لئے ہم نے کمیونٹی کی بہتری اور ان کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے 4عدد ورکشاپس کا انعقاد کیا ہے تاکہ لوگوں کو دل سے جڑے ہوئے امراض کے حوالے سے اور وہ اپنے دل کی صحت کی خود حفاظت کر سکیں۔ موجودہ ورکشاپ سے دل کی بیماریوں سے لاحق خدشات‘عارضہ قلب کے حوالے سے نشاندہی اور اس سے بچاؤ کے عمل کے حوالے سے مفید اور معلوماتی مواد حاصل ہو سکے گا۔ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مدیحہ شہزادی نے کہا کہ دل کی بیماریوں کے امراض پوری دنیا میں صحت سے متعلق مسائل میں اول درجہ کی حیثیت رکھتے ہیں۔اس موقع پر ویلی ہیلتھ ہسپتال سے منسلک ڈاکٹر آئزہ اکبر MDکا کہنا تھا کہ امراض قلب سے دنیا بھر میں اموات کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے جہاں 75فیصد اموات امراض قلب سے ہو رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک میں امراض قلب کی وجہ سے زیادہ تر اموات ہو رہی ہیں جس میں خوراک اور مناسب طب کی سہولیات کا فقدان ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ کی خوراک صحیح نہیں اور آپ اپنی صحت کا خیال نہیں رکھ رہے تو امراض قلب آپ کو جلد گھیر لیتے ہیں۔آئزہ اکبر کا کہنا تھا کہ ان دنوں ا سپرین کا استعمال ہارٹ کیلئے موزوں نہیں ہے۔بہتر یہ ہے کہ ٓاپ ورزش کریں،اپنی خوراک کو بہتر بنائیں،سگریٹ اور شراب نوشی سے پرہیز کریں تو آپ دل کی بیماری سے بچ سکتے ہیں۔بریلنس ہارٹ ہیلتھ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مرفی پیٹرشییاکارڈیالوجسٹ کا کہنا تھا کہ 1950سے امراض قلب مرد وخواتین میں موت کی بنیادی وجہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پانچ میں سے ایک موت امریکہ میں امراض قلب کی وجہ سے ہورہی ہے-ڈاکٹر مرفی کا کہنا تھا کہ اگر آپ کا کولیسٹرول 160سے اوپر ہے تو آپ کوہارٹ اٹیک ہو سکتا ہے جبکہ کڈنی کی بیماری بھی اس کی ایک وجہ ہے۔موٹاپا بھی امراض قلب اور ہارٹ کی بیماری کی وجہ بنتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پریگنینسی سے منسلک ایشوز بھی عارضہ قلب اورہارٹ اٹیک کا باعث بن سکتے ہیں۔ہارٹ ہیلتھ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر راحت سلامت کا کہنا تھا کہ Sleep Apneaیعنی سوتے ہیں سانس کا بند ہو جانا عارضہ قلب اور ہارٹ اٹیک کا باعث بنتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ Sleep Apneaامراض قلب کی اہم وجہ ہے دیگر علامات میں ذیابیطس،سٹروک اور بلڈپریشر کا ہونا شامل ہے۔ڈاکٹر راحت سلامت کا کہنا تھا کہ صحت مند دل اور صحت مند جسم کیلئے سات سے آٹھ گھنٹے سونا نہایت ضروری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکہ میں پچاس ملین لوگ سلیپ اپنیا کا شکار ہیں۔ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ویلی ہیلتھ سسٹم کے ماہرامراض دل ڈاکٹر حسین رحیم کا کہنا تھا کہ ہارٹ خون کو جسم کے دیگر حصوں میں لے جانے کا کام کرتا ہے جبکہ پھیپھڑے آکسیجن کی ترسیل کیلئے کام کرتے ہیں۔ڈاکٹرحسین رحیم کا کہنا تھا کہ عارضہ قلب یا ہارٹ اٹیک کے اوائل میں سینے میں درد کا ہونا یا سانس کا کم ہو جانا جسے شارٹنس آف بریتھ کہتے ہیں ہارٹ اٹیک کی علامات میں شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بظاہر انسان تندرست وتوانا نظر آتا ہے مگر اسے اپنے دل کی صحت کو بہتر بنانے کیلئے معالج کا وزٹ ہر صورت کرنا چاہئے تاکہ آپ کو معلوم سکے کہ آپ کے دل کے ساتھ کسی قسم کا کوئی ایشو تو نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ صحت مندد ل کیلئے ورزش سادہ خوراک انتہائی ضروری ہے اس سے آپ کی کوئی آرٹریز کی بندنہیں ہوتیں۔بریلنس ہارٹ ہیلتھ ورکشاپ میں موجود مرد و خوداتین نے ڈاکٹرز سے اپنی صحت اور امراض قلب کے حوالے سے سوالات بھی کئے۔