علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں طلبہ کے تعلیمی مسائل کا حل ایک چھت کے نیچے
سہولت کاری کے لئے فیسی لیٹیشن اور کال سینٹر جامعہ کے گیٹ کے پاس ہی قائم ہیں
کاؤنٹرز پر تعینات عملہ مسائل فوری سمجھنے اور برق رفتاری سے حل کرنے میں بہترین مہارت رکھتا ہے
رپورٹ………عزیز الرحمن
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا شمار دنیا کی چار میگا(سب سے بڑی)یونیورسٹیوں میں ہوتا ہے جوپارلیمنٹ کے ایکٹ کے تحت1974ء میں قائم ہوئی تھی۔اُس وقت یہ دنیا کی دوسری اور ایشیا اور افریقہ کی پہلی اوپن یونیورسٹی تھی۔علا مہ اقبا ل اوپن یو نیو رسٹی بہت سی منفر د حیثیتو ں اور حقیقتو ں کے حو الے سے دنیا بھر میں ممتا ز مقا م رکھتی ہے۔یہ اس یونیورسٹی کی منفرد حیثیتیں ہیں کہ اس کا دائرہ کار محدود ہے نہ مخصوص، اس کی حدیں پاکستان کی سرحدوں سے ملتی ہیں، اس کی تعلیمی سہولتیں ملک گیر ہیں، بلکہ اب اس یونیورسٹی کا دائرہ کارپوری دنیا تک پھیلا ہوا ہے، دنیا کے 37ممالک سے انٹرنیشنل اور اوورسیز پاکستانی طلبہ بھی اس جامعہ سے تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ طلبہ کی تعداد کے حوالے سے یہ پاکستان کی سب سے بڑی جامعہ ہے، اس کے طلبہ کی تعداد 11لاکھ سے زائد ہے جو ملک کی تمام جامعات کے طلبہ کی مجموعی تعداد سے بھی زیادہ ہے۔اتنے زیاد ہ طلبہ کی ضروریات، مسائل و مشکلات پر نظر رکھنا، اُن کا حل نکالنا اور انہیں سہولیات فراہم کرنا اتنا آسان نہیں جتنا ہم سمجھ رہے ہیں۔”ہمت مرداں مدد خدا”ہمت کے آگے نہ سمندر رکاوٹ بن سکتا ہے اور نہ پہاڑہمت میں لغزش پیدا کرسکتے ہیں۔ثابت قدمی اور ہمت ہر مشکل کام کو آسان بنادیتی ہے۔ یونیورسٹی اپنے نصب العین کی جانب گامزن رہی اور بالآخر منزل مقصود تک پہنچ گئی۔
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے ملک بھرمیں موجود اپنے لاکھوں طلبہ اور دنیا کے 37ممالک میں موجود سینکڑوں کی تعداد میں داخل انٹرنیشنل طلبہ کی سہولت کاری کے لئے اکتوبر، 2022ء میں اپنی مین کیمپس کے اندر اسٹیٹ آف دی آ رٹ فیسی لیٹیشن اور کال سینٹر قائم کیا۔طلبہ کی آسانیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ دونوں مراکز یونیورسٹی کے گیٹ نمبر 2کے بالکل قریب بنائے گئے ہیں، طلبہ جوں ہی اس گیٹ سے یونیورسٹی میں داخل ہوتے ہیں، چند قدم پر انہیں یہ مراکز ملتے ہیں،طلبہ تعلیمی مسائل کے حل کے لئے فیسی لیٹیشن سینٹر جاتے ہیں جہاں پر اُن کے تمام تر مسائل ایک ہی چھت کے نیچے حل ہوتے ہیں، اب انہیں یونیورسٹی کے شعبہ جات کے چکر نہیں لگانے پڑتے ہیں۔فیسی لیٹیشن سینٹرجدید ترین سہولیات سے آراستہ ہے، اس میں سٹوڈنٹ ایڈوائزری کے 3کاؤنٹرز بنے ہیں، ورکشاپس /ٹیوٹرز/ سی ایم ا یس، ایل ایم ایس کے مسائل، داخلے،امتحانات، این او سی، مائیگریشن،اسناد و ڈگریوں کی درخواستیں، ڈگریوں کی تصدیق،ترمیم و تصحیح کی درخواستیں اور فیسوں کے معاملات کے لئے مختلف کاؤنٹرز بنے ہوئے ہیں۔فیسیں جمع کرانے کے لئے بینک کی خدمات بھی موجود ہے۔سینٹر میں پہلے آئے پہلے پائیں کی بنیاد پر معلومات فراہم اور مسائل حل کئے جاتے ہیں۔ سینٹر میں 130 طلبہ کے بیک وقت بیٹھنے کی گنجائش موجود ہے۔
سینٹر کے اندر میل اور فی میل دونوں کے لئے الگ الگ واش رومز بھی بنائے گئے ہیں، طلبہ کو وائی فائی کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔ سینٹر میں طلبہ کو پرنٹ کی مفت سہولت بھی دی گئی ہے۔ معذور طلبہ کو ترجیح خدمات فراہم کی جاتی ہیں اور انہیں وہیل چئیر کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔
طلبہ فیسی لیٹیشن سینٹر داخل ہوتے ہیں توانہیں اپنے مسائل کے حل کے لئے لمبی قطاروں میں کھڑے ہوکر انتظار نہیں کرنا پڑتا ہے بلکہ دروازے کے پاس جدید ترین کیومیٹک/کیوسک سسٹم نصب کیا گیا ہے، طلبہ اس الیکٹرانک مشین سے ٹوکن جنریٹ کرتے ہیں اور وہاں موجود آرام دہ کرسیوں پر بیٹھ کر اپنی باری کا انتظار کرتے ہیں۔باری آنے پر ٹوکن نمبر مطلوبہ کاؤنٹر کے اوپر سکرین پرنظر آتا ہے اور مائیک سے نمبر پکار کر بھی بلایا جاتا ہے۔یہاں یہ بات واضح کروں کہ کسی کو بھی زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑتا ہے کیونکہ فیسی لیٹیشن سینٹر کے خدمات کی مجموعی نگرانی ڈائریکٹر سٹوڈنٹ افئیرز، سید غلام کاظم علی اور فیسی لیٹیشن سینٹر کے انچارج عاطف فاروق سولنگی کررہے ہیں، یہ دونوں افسران یونیورسٹی کے متحرک ترین افسران میں شامل ہیں جو اپنے فرائض منصبی کو عبادت سمجھ کربخوبی ادا کررہے ہیں اور وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود کو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ بھی دیتے ہیں، علاوہ ازیں کاؤنٹرز پر انتہائی متحرک عملے کو طلبہ کے مسائل سننے اور حل کرنے کی ذمہ داریاں سونپی گئیں ہیں جو طلبہ کے مسائل فوری سمجھنے اور برق رفتاری سے حل کرنے میں مہارت رکھتے ہیں۔فیسی لیٹیشن سینٹر کے عملے نے دسمبر 2024ء تک4,66,872طلبہ کو خدمات فراہم کیں اور 66,617درخواستوں پر کارروائی کی گئی۔اسی طرح یونیورسٹی کے کال سینٹر کے اندر 35کیبنز بنائے گئے ہیں جس پرکال کرنے والے طلبہ کے مسائل سنے جاتے ہیں اور انہیں مطلوبہ معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔
آن لائن معلومات حاصل کرنے کے لئے طلبہ یونیورسٹی کے کال سینٹر کے نمبر 2468-11-111-051 پر کال کرتے ہیں جہاں سے اُن کی کال مطلوبہ معلومات کے کاؤنٹر کے آپریٹر کو شفٹ کیا جاتا ہے۔کال سینٹر کے عملے نے دسمبر 2024ء تک داخلوں سے متعلق، سی ایم ایس، کورس میٹریل، ایل ایم ایس،ٹیوٹرز،، ورکشاپس، امتحانات، نتائج اور ڈگریوں سے متعلق 6,14,574کالز اٹینڈ کئے اور تسلی بخش جوابات دئے گئے جس کی ریکارڈنگ موجود ہے۔یہاں یہ بات کہنا مناسب سمجھتا ہوں کہ فیسی لیٹیشن اور کال سینٹر کے قیام سے قبل آنے والے طلبہ کے مسائل حل کرنے میں وقت لگتا تھا، انہیں اپنے مسائل کے حل کے لئے مختلف شعبہ جات کے چکر کاٹنے پڑتے تھے اور اُن کے مسائل حل ہوتے ہوتے چھٹی کا ٹائم ہوجاتا تھا، اکثر طلبہ کو کل دوبارہ آنے کا کہا جاتا تھا مجبوراً انہیں یہاں اسلام آباد میں کسی رشتہ دار، دوستوں یا ہوٹلوں میں قیام کرنا پڑتا تھا۔ یہ طلبہ واپس جاتے ساتھ ہی اپنے اپنے علاقوں میں یونیورسٹی کے نظام اور عملے کے رویے اور سست روی کی خود ساختہ جھوٹی کہانیاں بیان کرتے ہوتے تھے، لوگوں کو مِس گائیڈ کرتے تھے اور یونیورسٹی میں داخلہ لینے سے منع کرتے ہوتے تھے جس کی وجہ سے یونیورسٹی کی انرولمنٹ میں کمی آنے لگی تھی لیکن فیسی لیٹیشن اور کال سینٹر کے قیام سے طلبہ کے مسائل اب برق رفتاری سے حل ہورہے ہیں اور وہی طلبہ جو ہمارے سٹوڈنٹ سپورٹ سسٹم کی برائیاں کرتے ہوتے تھے اب یونیورسٹی کی تعریفیں کرتے نہیں تھکتے ہیں اور اپنے اپنے علاقوں میں یونیورسٹی کی سفارتکاری کرتے ہیں، لوگوں کو یہاں سے تعلیم حاصل کرنے کی جانب راغب کرتے ہیں، انہیں بتاتے ہیں کہ بہت ہی اچھی یونیورسٹی ہے، بہت اچھا نظام ہے، یہی وجہ ہے کہ یونیورسٹی کی انرولمنٹ میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔
یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود کا کہنا ہے کہ ہر گھر کو تعلیم کی روشنی سے منور کرنااور طلبہ کی ضروریات پوری کرنا ہماری ترجیح ہے، اُن کا کہنا ہے کہ طلبہ ہمارا اثاثہ ہیں اور ہمارے پاس موجود وسائل پر پہلا حق ہمارے طلبہ ہی کا ہے اس لئے ہم اپنے طلبہ کی سہولیات کے لئے اقدامات اٹھانے سے دریغ نہیں کرتے ہیں۔وائس چانسلر کا یونیورسٹی کے تعلیمی معیار پر بھی خصوصی توجہ مرکوز ہے جس کی وجہ سے تعلیمی فتوحات کا سلسلہ جاری ہے، عالمی درجہ بندی کے معتبر ادارہ ٹائمز ہائر ایجوکیشن کے سال 2024ء کی جاری کردہ امپیکٹ رینکنگ کے مطابق اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف ایس ڈی جی4(معیاری تعلیم)کی درجہ بندی میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے پاکستان کی89جامعات میں پہلی جبکہ 125ممالک کی 2175جامعات میں ساتویں پوزیشن حاصل کی ہے۔