اسلام آباد:
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے دشمن کے ساتھ وہی کیا جو ایک باوقار قوم کو زیب دیتا ہے، یمارے جری جوانوں نے چند گھنٹوں میں دشمن کے ساتھ وہ کیا جسے دنیا ہمیشہ یاد رکھے گی۔
پاکستان اور بھارت کی جنگ بندی کے بعد وزیراعظم نے قوم سے خطاب کیا۔ خطاب سے قبل روایتی طور پر قرآن مجید کی تلاوت کی گئی۔ جس میں سورۃ الفتح کی تلاوت کی گئی ہے۔ پھر قومی ترانہ نشر کیا گیا۔وزیراعظم نے خطاب کے آغاز پر قوم کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ آپ (قوم) نے اپنے اتحاد سے دنیا کو ثابت کردیا کہ آپ خوددار قوم ہیں اور مشکل وقت میں اپنی مسلح افواج کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے پہلگام کا بہانہ بنا کر جنگ مسلط کی، ہم نے بلا تاخیر شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیش کش کی جبکہ بھارتی الزامات پر تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ کہ بھارت نے اپنے گھمنڈ میں ہماری سرحدوں کی حرمت کو پامال کیا، شہریوں، مساجد، آبی ذخیروں کو نشانہ بنایا تو پھر ہم نے دشمن کو اُسی زبان میں جواب دینے کا فیصلہ کیا جسے وہ بہتر سمجھتا ہے، ہم نے واضح کیا کہ جو ملاقات میز پر ہونی تھی اب وہ میدان جنگ میں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ مائیں سجدوں میں رب سے بچے مانگ کر انہیں وطن کیلیے قربان کرنے کیلیے تیار کرتی ہیں، ایسے جری سپوت شکست کے لفظ سے واقف نہیں اور ان کا مقابلہ کوئی نہیں کرسکتا، یہ پلٹنے جھپٹنے جھپٹنے پلٹنے کے ہنر سے واقف ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے جری جوانوں نے نے بھارت کو چند گھنٹوں میں ایسا سبق سکھایا کہ دنیا اُسے ہمیشہ یاد رکھے گی، اُن کے اسلحہ خانے، ہیڈ کوارٹر، توپ خانے، رافیل وغیرہ سب ہمارے جوانوں کے آگے ناکام ہوگئے، بھارت کے ائیربیسز دیکھتے دیکھتےکھنڈرات بن گئے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے دشمن کے ساتھ وہی کیا جو ایک باوقار قوم کو زیب دیتا ہے، الحمد اللہ پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ یہ ہماری غیرت اور اصولوں کی فتح ہے، یہ فوج کے ساتھ پوری قوم کی فتح ہے، یہ عظیم لمحہ شکر ہے جس کے لیے چوبیس کروڑ عوام نے اپنے شیروں اور شاہینوں پر والہانہ محبت کے پھول برسائے، قوم افواج کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام فتح کیلیے اللہ سے دعائیں کرتے رہے جس کے نتیجے میں رب نے مہربانی کی اور ہمیں شاندار فتح سے نوازا ہے، رب کا جتنا شکر ادا کریں وہ کم ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں اس تاریخی کامیابی پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ساحر شمشار مرزا، سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر، ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف، ہر جری جوان اور افسر کو خراج تحسین و سلام پیش کرتا ہوں۔وزیراعظم نے کہا کہ میں یہاں پر جنرل سید عاصم منیر کا اپنی اور پوری قوم کی طرف سے دل کی اتہہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں جن کی دانشمندانہ اور دلیرانہ قیادت میں یہ عظیم معرکہ سر ہوا۔ چیف آف ایئر اسٹاف ظہیر بابر اور شاہینوں کو بڑی گرمجوشی سے شاباش دیتا ہوں جنہوں نے ہمارے سر فخر سے بلند کیے ہیں، شہید ارتضیٰ عباس ایک خوبصورت پھول تھا جو کھلنے سے پہلے مرجھا گیا، میں ہر شہید کی ماں کے صبر کو سلام پیش کرتا ہوں۔وزیراعظم نے تمام سیاسی ، پارلیمانی جماعتوں، صدر ن لیگ، صدر مملکت، صحافیوں، سوشل میڈیا صارفین کا شکریہ ادا کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ سوشل میڈیا اور صحافیوں نے بھارت کی جعلی خبروں کا مقابلہ کیا اور جھوٹ کو بے نقاب کیا۔انہوں نے کہا کہ ’اس کے بعد ہم سب ملکر اپنی توانائیاں ملک کیلیے وقف کریں گے اور اتنی محنت کریں گے کہ پاکستان اقوام عالم میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل نہ کرلے۔ ہم اتنی ترقی حاصل کریں کہ جیسے ہماری عسکری قوت نے دنیا کو دنگ کر کے رکھ دیا ہے‘۔وزیراعظم نے اپنے خطاب میں ترکیہ، سعودی عرب، چین، یو اے ای، قطر، اقوام متحدہ سمیت دیگر ممالک کا جنگ بندی کیلیے کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا۔شہباز شریف نے محمد بن سلمان، امیر قطر، امیر یو اے ای، چینی صدر کا نام لے کر خصوصی شکریہ بھی ادا کیا۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم نے ایک بار پھر ذمہ دار ریاست کی حیثیت سے جنگ بندی کا مثبت جواب دیا اور کامل یقین ہے کہ سندھ طاس معاہدے، دہشت گردی سمیت مقبوضہ کشمیر کے مسائل کو حل کرنے کیلیے پُرامن مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے گا۔