ویب ڈیسک: تقریب سے خطاب کرتے ہوئےمریم نواز کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے اقدامات کرنے اور ان کیلئے کام کرنے پر خوشی ہوتی ہے، انٹرن شپ پروگرام کےتحت وظیفہ 25 ہزاروپے سےبڑھا کر 60 ہزار روپے کیا، انہوں نے کہا کہ ہم باتوں کے بجائے عملی اقدامات کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ بچوں کے لیے 25 ہزار بہت کم تھا اس لیے 60 ہزار سے ہم نے شروعات کی ہے، زراعت کے لیے پورے پنجاب سے ایک ہزار انٹرنز ہم نے رکھے ہیں جس میں زیادہ تعداد نوجوانوں کی ہے، انٹرن شپ پروگرام کے بعد نوجوانوں کو ان ہی کے شعبے میں نوکریاں فراہم کی جائیں گی۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ماحولیات پر حکومتوں نے درست طریقے سے کام نہیں کیا جس کی اہمیت کا شاید مجھ سمیت کسی کو احساس نہیں ہے، اب جب یہ ہماری روز مرہ کی زندگی کو متاثر کررہا ہے تو ہمیں یہ اندازہ ہورہا ہے کہ یہ کتنی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اپنے ماحول کو بہتر بنانا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے، ماحول کو بہتر اور محفوظ بنانے سے ہم اپنی آنے والی نسلوں کے لیے اس ملک کو خوبصورت اور رہنے کے قابل بنا رہے ہیں، جوطلبہ صوبائی حکومت کے ساتھ اور جونجی سیکٹرمیں کام کرنا چاہتے ہیں ان کیلئے سہولت کاری کی جائے۔ مریم نواز نے کہا کہ سموگ کی وجہ سے سانس کی بیماری ہوتی ہے، سموگ کی وجہ سے سکول اور دفتر بند کرنا پڑتے ہیں، ہمیں بھارت کےساتھ کلائمیٹ ڈپلومیسی کرنی چاہیے، انڈسٹری کی وجہ سےایئرکوالٹی خراب اور سموگ بڑھتی ہے، گاڑیوں کےفٹنس سرٹیفکیٹ دیئے جارہےہیں، دسمبرمیں28الیکٹرک بسیں آرہی ہیں، بسوں کےالیکٹرک چارجر سولر پر بنا رہے ہیں۔