تحریک آزادی کو دوام بخشنے کیلئے امریکہ بھر میں ویمن اور یوتھ ونگ کا آغاز کیاجارہا ہے جس کی کنونیئر سمیرا حیات ہوں گی جو امریکہ بھر میں خواتین کو تحریک آزادی ء کشمیر کیلئے متحرک کریں گی، بابائے قوم محمد مقبول بٹ کا نظریہ ایک آزاد اور خود مختار کشمیر کا تھا یہی ہمارا نظریہ اورہمارا ایمان ہے،سردارامتیاز
ظالم وجابر حکمرانوں کے خلاف کلمہ ء حق کہتے رہیں گے،پاکستانی حکمرانوں اور فوج نے ہمیشہ کشمیر کیساتھ کھلواڑ کیا،یہ جب امریکہ آئیں گے ان کا سیاہ جھنڈیوں سے استقبال کیا جائے گا، کشمیری ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں اور پاکستانی حکومت بشمول اقوام متحدہ باہم مل کر ناپاک کھیل کھیل رہے ہیں،سردار انور
ہم مظلوم کشمیریوں کی آواز بنتے ہوئے اقوام متحدہ اور دنیا کے دیگر فورم کے مردہ ضمیر کو جھنجھوڑیں گے، اٹھارویں صدی میں اسرائیل نے مشرقی وسطی میں اسرائیل کی بنیاد ڈالی اور آج وہ ظلم وجبر کے باوجود گریٹر اسرائیل کیلئے آگے بڑھ رہا ہے توکشمیری اپنے حقوق کے دفاع کیلئے آگے کیوں نہیں بڑھ سکتے،سمیرا حیات
کشمیر کا الحاق پاکستان سید علی گیلانی کا مشن تھاجبکہ شہید محمد مقبول بٹ خودمختار کشمیر کے حامی تھے،مشن اور مقاصد کچھ بھی ہوں آزادیء کشمیر کی تحریک کو دنیا کی کوئی طاقت نہیں دبا سکتی،ڈاکٹر غلام نبی فائی،تقریب سے راجہ مختار، محمود خان،سردار حلیم خان کا خطاب و سردار سکندر،محمد اورنگزیب،راشد،محمد مشتاق،محمود اقبال کی شرکت
برنز وک،نیوجرسی (منظور حسین سے)
جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ نارتھ امریکہ کی نومنتخب انتظامیہ کی جانب سے بابائے قوم شہید محمد مقبول بٹ کی برسی انتہائی ملی جوش وجذبے اور عقیدت واحترام سے منائی گئی۔نیوجرسی کے شان نامی ہوٹل میں منائی جانے والی اس برسی میں ٹرائی اسٹیٹ نیویارک‘واشنگٹن ڈی سی اوریورپ سے کشمیری رہنماؤں کی ایک بہت بڑی تعداد نے شرکت کی اور شہید ملت محمد مقبول بٹ کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔تقریب سے قبل آزادی ء کشمیر پرمبنی ترانے بجائے گئے جن میں سرفہرست مقبول ہمارا زندہ ہے،قاتل کو جاکے بتادو‘میرے وطن تیری جنت میں آئیں گے اک دن،ستم شعاروں سے تجھ کو چھڑائیں گے اک دن اور آزاد کشمیر کا ملی ترانہ بھی سنایا گیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے نو منتخب صدر ممتاز کشمیری امریکن بزنس مین سردارامتیاز خان کا کہنا تھا کہ تحریک آزادی کو دوام بخشنے کیلئے امریکہ بھر میں ویمن اور یوتھ ونگ کا آغاز کیاجارہا ہے جس کی کنونیئر سمیرا حیات ہوں گی جو امریکہ بھر میں خواتین کو تحریک آزادی ء کشمیر کیلئے متحرک کریں گی۔سردار امتیاز کا کہنا تھا کہ آج ہم بابائے قوم محمد مقبول بٹ کی برسی منا رہے ہیں جن کا نظریہ ایک آزاد اور خود مختار کشمیر کا تھا یہی ہمارا نظریہ اورہمارا ایمان ہے۔ان کا کہنا تھا کہ شہید مقبول بٹ تحریک آزادی کی شمع روشن کی جس کی تحریک آج بھی پوری دنیا میں جاری وساری ہے۔تحریک آزادی کی تحریک کے پرچم کو آگے لیکر بڑھتے رہیں گے۔سردار امتیا ز کا کہنا تھا کہ انہوں نے 1970ء میں نیشنل سٹوڈنٹ فیڈریشن کا آغاز کیااور سردار رشید کے ساتھ مل کر تحریک آزادی کیلئے جدوجہد جاری رکھی۔انہوں نے دسویں کلاس سے نظریہ خود مختار کشمیر کے مشن پر عمل کرتے ہوئے اپنا سفر جاری رکھا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نامور کشمیری رہنماء سردار انور نے کہا کہ ظالم وجابر حکمرانوں کے خلاف کلمہ ء حق کہتے رہیں گے۔پاکستان کے حکمرانوں اور اس کی فوج نے ہمیشہ کشمیر کے ساتھ کھلواڑ کیا۔یہ جب بھی امریکہ آئیں گے توان کا سیاہ جھنڈیوں سے استقبال کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیری بہنیں اور بھائی ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں اور پاکستانی حکومت بشمول اقوام متحدہ باہم مل کر ناپاک کھیل کھیل رہے ہیں۔
سالانہ برسی سے خطاب کرتے ہوئے نومنتخب کنونیئر سمیرا حیات کا کہنا تھا کہ حضرت خدیجہ ؓ نے دور جاہلیت میں اپنے حقوق کا دفاع کیاجبکہ فاطمہ الفخری نے پہلی اسلامی یونیورسٹی کی بنیاد رکھی۔آج ہم اپنے مظلوم کشمیری بہن بھائیوں کی آواز بنتے ہوئے اقوام متحدہ اور دنیا کے دیگر فورم کے مردہ ضمیر کو جھنجھوڑیں گے۔آج جنگ ہتھیاروں سے نہیں علم وادب کے میدانوں میں لڑی جارہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اٹھارویں صدی میں اسرائیل نے مشرقی وسطی میں اسرائیل کی بنیاد ڈالی اور آج وہ ظلم وجبر کے باوجود گریٹر اسرائیل کیلئے آگے بڑھ رہا ہے توکشمیری اپنے حقوق کے دفاع کیلئے آگے کیوں نہیں بڑھ سکتے۔اس موقع پر جے کے ایل ایف کے سیکرٹری شفیق اشرف کا کہنا تھا کہ شہید مقبول بٹ نے 1974ء میں ایک جلسہ عام کے دوران تحریک آزادی کا آغاز کر دیا تھاآج ہم ان کے مشن کو لیکر آگے بڑھ رہے ہیں۔جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے سابق صدر راجہ مختار کا کہنا تھا کہ ہم شہید مقبول بٹ کے نظریہ پر عمل کرتے ہوئے ایک خودمختار کشمیر کے حامی ہیں اس لیے اجتماعی مفاد کیلئے سب کو مل کر چلنا ہو گا۔ہم میں کچھ پاکستان اور کچھ خود مختار کشمیر کے حامی ہیں ہمیں سید علی گیلانی اور یاسین ملک کے الفاظ یاد رکھنے چاہئیں کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیری قوم کرے گی۔
اس موقع پر محمود خان کا کہنا تھا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ دنیا بھر کے مسلمان نہتے کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہوں۔ہم سردارمحمد ابراہیم خان اور سردار عبدالقیوم خان کی طرح مقبول بٹ شہید کو عزت دیتے ہیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جے کے ایل ایف کے سابق صدر سردار حلیم خان کا کہنا تھا کہ شہید کشمیرمقبول بٹ شہید کا کہنا تھا کہ وہ خودمختار کشمیر کیلئے جدوجہد کررہے ہیں آج ہم اسی جدوجہد آزادی ء کشمیر کیلئے گامزن ہیں۔انہوں نے شہید امان اللہ خان اور بھارت کی تہاڑ جیل میں قید یاسین ملک کوبھی زبردست خراج تحسین پیش کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز کشمیری رہنماء ڈاکٹر غلام نبی فائی کا کہنا تھا کہ کشمیر کا الحاق پاکستان سید علی گیلانی کا مشن تھاجبکہ شہید محمد مقبول بٹ خودمختار کشمیر کے حامی تھے۔مشن اور مقاصد کچھ بھی ہوں آزادیء کشمیر کی تحریک کو دنیا کی کوئی طاقت نہیں دبا سکتی۔
یاد رہے کہ پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں کہا تھا کہ کشمیریوں کو منظور ہو گا وہی ہمارا فیصلہ ہو گا۔تقریب میں سردار سکندر،محمد اورنگزیب،راشد،محمد مشتاق،محمود اقبال نے خصوصی طور پر شرکت کی جبکہ حبا فاطمہ نے تحریک آزادی ء کشمیر کے حوالے سے انگلش میں خطاب کرتے ہوئے شہید مقبول بٹ اور کشمیر کے نہتے عوام کو جدوجہد آزادی ء کشمیر پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔