امریکی ریاست مری لینڈ میں ساوتھ ایشا سالیڈٹری نیٹ ورک کے زیر اہتمام شہید کشمیر مقبول بٹ کی برسی کے موقع پر ایک فکری تربیتی نشست
میری لینڈ ‘نیو یارک:(دنیا انٹرنیشنل) مقبول بٹ شہید کی زندگی نہ صرف ریاست کے مزاحمت کاروں کے لیے قابل تقلید ہے بلکہ ان کی فکر کردار اور سیاسی بصیرت جرات استقامت باقی محکوم اقوام کے لیے گائیڈ لائن کی حثیت رکھتی ہے –
مقبول بٹ شہید کے فلسفہ آذادی اور لازوالُ تاریخی قربانی کا ثمر ہے آج ریاست اور بیرون ریاست ریاستی باشندے جہاں عوامی حقوق کی جدوجہد میں مصروف عمل ہیں وہاں اپنی قوم کی نظریاتی معاشی معاشرتی فکری اور ثقافتی سرحدوں کی پاسبانی کر رہے ہیں تاریخ میں جہاں سہولت کاروں کی نسل در نسل تاریخی تسلسل وہاں مزاحمت کاری کا بھی ایک تاریخی تسلسل ہے جو جو ظلمُ جبر اور بربریت کے عہد میں جرت کے ساتھ جاری رہتا ہے- جس طرح سامراج اور سامراجی سہولت کارُوں کیُ ایک ہی لڑی ہے اسی طرح دنیا بھر کے مزاحمت کار سقراط’امام حسین’چی گیوراہ ‘ہوچی مین’بگھت سنگھ’مقبول بٹ شہید کا ایک ہی مزاحمتی قبیلہ ہے – مقبولُ بٹ شہید کے فلسفہ آذادی کی روشنی میں جنوبی ایشیا کے مزدوروں ‘دانشوروں’ کسانوں ‘ طلباء وکلا سے مل کر جہاں ریاست جموں کشمیر کی قومی آذادی لڑی جا سکتی ہے وہاںُ جنوبی ایشیاکی خوشحالُ امن غربت جہالت افلاس دہشت گردی کے خاتمے سے ہی خطے میںُ خوشحالی امن و امان قائم کیا جاسکتاہے