اوپن یونیورسٹی میں ‘معیشت سے سود کے خاتمہ’پر پری کانفرنس سیمینار
ربا کا خاتمہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے، نتائج کا نہیں سوچنا ہے، اللہ کا حکم ماننا ہے۔ جسٹس ڈاکٹر محمد انور
مکالمے کو آگے بڑھائیں گے، یہ کاوش انٹرنیشنل کانفرنس کی تمہید تھی۔ڈاکٹر محی الدین ہاشمی
اسلام آباد : (صفدر حسین سے) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ‘معیشت سے سودکا خاتمہ:پائیدار اسلامی بینکاری اور سرمایہ کاری کے طریقہ’کے عنوان سے گذشتہ روز ایک روزہ پری کانفرنس سیمینار منعقد ہوا، مقررین نے 26ویں آئینی ترمیم اور وفاقی شرعی عدالت کے حالیہ فیصلے کے تناظر میں ربا کے خاتمہ کے لئے عملی اقدامات اٹھانے اور اسلامی سماجی مالیات کو ادارہ جاتی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہاکہ وطن عزیز سے ربا کا خاتمہ تحریک کا متقاضی ہے اور نتائج تب تک برآمد نہیں ہوسکتے جب تک ہم سب مل کر اس جدوجہد میں عملی طور پر شامل نہ ہوجائیں۔مقررین کا کہنا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سود لینے والے، دینے والے، تحریر لکھنے والے اور گواہوں، سب پر لعنت کی اور فرمایا یہ سب گناہ میں برابر کے شریک ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا کوئی بھی معاشی، معاشرتی عمل اتنا سنگین نہیں جتنا سود ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی شرعی عدالت کے جج، جسٹس ڈاکٹر محمد انور نے کہا کہ ربا کا خاتمہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے، ہمیں سود کے خاتمے کے نتائج کا نہیں سوچنا چاہئیے، ہمیں اللہ کے حکم کے مطابق اپنی مالیاتی نظام کو سود سے پاک کرنا ہوگا۔ڈاکٹر محمد انوار نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم نے ربا کے خاتمے کے لئے یکم جنوری 2028ء کی تاریخ دی ہے جو بہت خوش آئند بات ہے۔ انہوں نے کہا اب منزل قریب ہے اور اس کو یقینی بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔انہوں نے مزیدکہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی کلیہ عربی و علوم اسلامیہ نے ہمیشہ کی طرح مثبت قدم اٹھاکر اس اہم مسئلے پر مقالمے کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر جامعات کو میدان میں آکر اس مسئلے کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔جسٹس ڈاکٹر انور نے ‘معیشت سے سود کا خاتمہ’کے عنوان سے سیمینار کے انعقاد پر یونیورسٹی کے کلیہ عربی و علوم اسلامیہ کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر محی الدین ہاشمی کو مبارکباد دیتے ہوئے تجویز دی کہ اپریل میں اسلامی فنانس پر انٹرنیشنل کانفرنس کے انعقاد سے قبل اسی موضوع پر ایک اور مقالمے کا انعقاد کیا جائے۔برونائی دارالسلام
یونیورسٹی کی فیکلٹی آف بزنس ایڈمنسٹریشن کے ڈین، ڈاکٹر احمدخالد نے اسلامی مالیات پر اپنا مقالہ پیش کیا۔

اوپن یونیورسٹی کے کلیہ عربی و علوم اسلامیہ کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر محی الدین ہاشمی نے سیمینار کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ ربا کے خاتمے کے حوالے سے اس مکالمے کو ہم آگے بڑھائیں گے اور یہ کاوش اپریل میں انٹرنیشنل کانفرنس کی تمہید تھی۔انہوں نے کہا کہ اوپن یونیورسٹی نے اسلامک فنانس کا شعبہ قائم کیا ہے جس کے تحت ہم اسلامک فنانس میں چار سالہ بی ایس پروگرام، ڈپلومہ پروگرام آفر کرتے ہیں، ریسرچ جرنل بھی شائع کررہے ہیں، اسلامی مالیات پر ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی ہے جبکہ دوسری بین الاقوامی کانفرنس اپریل میں منعقد کی جائے گی۔دیگر مقررین میں جامعہ محمدی شریف کے پرنسپل، صاحبزادہ محمد قمر الحق، القرآن اکیڈمی ڈی ایچ اے فیزII۔لاہور کے حافظ عاطف وحید، اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایڈوکیٹ، قیصر امام شامل تھے۔
