یوٹا میں کانگریس مین بلیک ڈی مور کے دفتر میں کشمیری وفد کی ملاقات

یاسین ملک کی زندگی کو لاحق خطرات اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل پر بریفنگ

یوٹا (امریکہ) — جموں کشمیر کمیونٹی کے ایک وفد نے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما سردار انور کی قیادت میں امریکی کانگریس مین بلیک ڈی مور کے دفتر کا دورہ کیا۔ وفد میں جاوید ناصر، عرفان عزیز اور سعود اشرف شامل تھے۔ کانگریس مین کے نمائندے ریوبن میندنہال، سیاسی تجزیہ کار مارٹن گیبٹز، سماجی رہنما اور کمیونٹیز کے درمیان رابطہ کار تے آنو ٹونگا اور سکھ کمیونٹی کے رہنما ہربجندر سنگھ بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔ وفد نے انہیں تحریری خط دیا اور بریفنگ کے دوران بتایا کہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک، جو دہلی کی تہاڑ جیل میں قید ہیں، ان کی زندگی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ بھارتی حکومت کی طرف سے جعلی مقدمات اور سیاسی انتقام کے تحت یاسین ملک کو سزائے موت دینے کی سازش کی جا رہی ہے۔ خط میں کانگریس مین بلیک ڈی مور سے اپیل کی گئی کہ وہ یاسین ملک کی زندگی کے تحفظ اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے نہ صرف امریکی کانگریس بلکہ عالمی انسانی حقوق کے فورمز پر بھی آواز بلند کریں۔ سردار انور نے بریفنگ میں کہا کہ یاسین ملک کشمیری قوم کے ہر دلعزیز رہنما ہیں۔ انہوں نے 2001 میں اپنے امریکی دورے کے دوران امریکی حکام، تھنک ٹینکس، پالیسی میکرز اور انسانی حقوق کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک نہ صرف کشمیری قوم کی آواز ہیں بلکہ جنوبی ایشیا میں امن کے سفیر بھی ہیں۔ ایک آزاد اور خودمختار ریاست جموں کشمیر بھارت، پاکستان اور چین کے درمیان امن، دوستی اور تجارت کا پل بن سکتی ہے اور سیاحتی و تجارتی لحاظ سے دنیا کا “سوئٹزرلینڈ” بننے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ملاقات کے دوران ریوبن میندنہال نے یقین دلایا کہ وہ یہ خط امریکی کانگریس مین تک پہنچائیں گے اور اس طرح کی میٹنگز کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ یوٹا میں جموں کشمیر کمیونٹی کی سیاسی و سماجی سرگرمیوں میں شریک رہیں گے۔

Share it :

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Войти Регистрация