علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ننھے سائنسدانوں کا کیمپ سج گیا
اسلام آباد: ( صفدر حسین سے) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام ننھے سائنسدانوں کا پانچ روزہ کیمپ سج گیا جس کا بنیادی مقصد نئی نسل میں سائنسی سوچ، تحقیق اور تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا ہے۔ اس کیمپ کا دوسرا بڑا مقصد طلبہ میں سائنسی تجربات کے ذریعے مشاہدہ، تجزیہ اور مسئلہ حل کرنے کی صلاحیت کو فروغ دینا ہے تاکہ وہ مستقبل میں ایک بااعتماد، باصلاحیت اور خودمختار معاشرے کے معمار بن سکیں۔

اس کیمپ کا انعقاد یونیورسٹی کی فیکلٹی آف ایجوکیشن کے ڈپارٹمنٹ آف سائنس ایجوکیشن نے پاکستان سائنس کلب اور ایکو سائنس فاؤنڈیشن کے اشتراک سے کیا۔افتتاحی تقریب میں انچارج شعبہ سائنس ایجوکیشن ڈاکٹر محمد تنویر افضل، ایکو سائنس فاؤنڈیشن کے غلام عباس، پاکستان سائنس کلب کے بانی و سی ای او عبدالرؤف، اساتذہ، والدین اور بڑی تعداد میں بچوں نے شرکت کی۔

ڈاکٹر محمد تنویر افضل نے اپنے خطاب میں کہا کہ سمر سائنس کیمپ جیسے تعلیمی پروگرام بچوں کے اندر سائنسی تجسس اور تخلیقی سوچ کو پروان چڑھاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گرمیوں کی چھٹیوں میں بچوں کو مثبت، تعمیری اور سیکھنے سے بھرپور ماحول فراہم کرنے کا سہرا وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود کو جاتا ہے جن کی قائدانہ بصیرت نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کو ایک فعال تحقیقی ادارہ بنا دیا ہے۔

ایکو سائنس فاؤنڈیشن کے نمائندے غلام عباس نے کہا کہ وہ سائنس کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ آج کے یہ بچے کل کے سائنسدان بن سکیں۔ پاکستان سائنس کلب کے سی ای او عبدالرؤف نے اس کیمپ کو ”ننھے سائنسدانوں کی نرسری” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم بچوں کی نشوونما اور سیکھنے کی فطری خواہش کو سائنسی انداز میں پروان چڑھاتے ہیں۔کیمپ میں بچوں کو دو عمرانی گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے: 7 تا 9 سال اور 10 تا 15 سال تاکہ ہر بچے کو اس کی ذہنی سطح کے مطابق سیکھنے کا ماحول ملے۔ بچے جوش و خروش سے مختلف سائنسی تجربات، ماڈل سازی، تحقیقاتی منصوبوں اور تخلیقی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔




