”دعا“
ارشاد رب العزت ہے
ترجمہ: اور تمہارا پروردگار فرماتا ہے مجھے پکارومیں تمہاری دعائیں قبول کروں گا
قارئین کرام! دعا اس قلبی کیفیت کا نام ہے جس کے ذریعے انسان اپنی بے بسی اور بندگی کا اظہار اور اس خدائے بزرگ وبرتر کی کبریائی کا اقرار کرتے ہوئے اس کے سامنے سربسجود ہوتا ہے اور پھر صدق دل کے ساتھ اسی کو اپنا واحد سہارا اور حاجت روا جانتے ہوئے اپنا سوال پیش کرتا ہے اور اپنی جھولی اس کے سامنے پھیلاتا ہے- دعا حقیقت میں خداوند کریم کے شکر وکرم کی ایک قسم ہے اور ایک وسیلہ ہے جو انسان کو خدا کے قریب کرتا ہے اور اس کی معرفت میں اضافہ کرتا ہے
”بے شک اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے“
اسی طرح دعا میں بھی خالص نیت کو بہت اہمیت حاصل ہے اور جب دعا خالص نیت اور انکساری کے ساتھ کی جائے تو کوئی طاقت خدا کی بارگاہ میں قبولیت سے نہیں روک سکتی-اللہ تعالی کے نزدیک یہ امر بہت پسندیدہ ہے کہ ا سکا بندہ اس سے مانگے-اللہ تعالی فرماتا ہے کہ ”مجھ سے مانگو میں تمہاری دعاؤں کو قبول کروں گا“ اور جس نے اللہ تعالی کی ذات پر بھروسہ اور کامل ایمان رکھا،وہی دنیا اور آخرت میں کامیاب ہو گا- اللہ تعالی اپنے انہی بندوں کو عزیز رکھتا ہے جو انسانوں سے امیدیں وابستہ کرنے کی بجائے اپنے رب کریم پر توکل کرتے ہیں -دعا ہے اس پاک پروردگار کے حضور جس نے ہمارے وجود کو انمول نعمتوں سے نوازکراشرف المخلوقات جیسا بلند درجہ عطا کیا
اے پروردگار ہمیں بھی ان لوگوں میں شامل فرما لے جنہیں تو ہدایت فرماتا ہے اور جو صراط مستقیم پر چلتے ہیں،جو توبہ کرتے ہیں اور جن کی توبہ کو تو قبول کرتا ہے اور جن پرتو اپنا خاص کرم فرماتا ہے
EDITORIAL NOTE
اسلام علیکم قارئین
بھرپور محنت،لگن اور کاوش کے ساتھ ایک بار پھر سیدہ رضا تہتر واں لیڈیز ایشن لیے حاضر ہے
امید ہے خدا تعالی کے فضل وکرم سے آپ سب بخیریت ہوں گے اور آپ کی زندگی کی ہزاروں خوشگوار صبحیں اور شامیں صحت وتندرستی،خیبر وبرکت،عزت،راحت وسکون کے ہر پل پر مشتمل رواں دواں ہوں گی
سال 2024 تقریبا اپنے اختتام پر ہے اور سال 2025کا سورج طلوع ہونے کے قریب ہے ہماری اور دنیا انٹرنیشنل کی تمام ٹیم (امریکہ،جاپان،پاکستان)کی جانب سے ہمارے قارئین کو نیا سال 2025ء کی پیشگی مبارک ہو- جب نئے سال کی خوشیوں کا سورج آپ کے آنگن میں اترے تو خدا تعالی کا شکر بجا لاتے ہوئے ضرور سوچیں کہ ہمارے بہت سے پیارے جو گزشتہ برس ہمارے ساتھ تھے اب اس دنیا میں نہیں رہے،ان کے لواحقین ومعصوموں کو اپنی موجودگی،ساتھ اور نئے سال کی خوشیوں میں سادگی سے شامل کر لیجئے گا
ہمارے خواتین ایڈیشن کی مسلسل اشاعت اپنے ساتویں سال میں رواں دواں ہے ہماری بھرپور محنت وکاوش کے ساتھ دنیا انٹرنیشنل کی تمام ٹیم کی محنت بھی شامل ہے جو کمپوزنگ،ڈیزائننگ اور پیج میکنگ جیسے محنت طلب مراحل میں ہمارے ساتھ نئی جدت واطوار لیے مصروف عمل ہے
خواتین یہ صفحہ خاص آپ کیلئے ہے اگر آپ اپنی تعلیمی وکاروباری کاوشیں ہمارے صفحے پر لانا چاہیں تو ہمیں لکھئے-ہمارے آنے والے ایڈیشنز نئی جدت واطوار لیے ہوئے ہیں،آپ تمام قارئین اگر اپنی تعلیمی سماجی،سیاسی وکاروباری مصروفیات وقانونی مشاورت ہمارے خواتین ایڈیشن یا دنیا انٹرنیشنل کے صفحات پر لانا چاہیں تو ہمیں ہماری ای میل پر لکھئے ہم آپ کی آواز دنیا کے کونے کونے میں پہنچائیں گے
قارئین! مطالعہ اور کتاب وہ ساتھی ہیں جو سدا ساتھ رہتے ہیں،فاصلے انسان کو دور ضرور کردیتے ہیں مگر قلم میں وہ طاقت ہے جو دنیا میں بکھرے تمام انسانوں کو یکجا کرسکتی ہے تو ہمارے لکھنے کا سفر جاری ہے
ہماری دعا ہے اور سلامتی ہو ان قارئین پر،دوستوں پر اور ان پیاروں پر جو ہمیشہ اپنے قریب ہونے کا احساس دلاتے ہیں اور اپنی دعاؤں میں دنیا کے ہر کونے میں رہتے ہوئے بھی یاد رکھتے ہیں
آج کل موسم سرما کا آغاز ہو چکا ہے- ہرطرف سرد ہوائیں دنیا بھر کے ممالک کو اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے ہیں -موسم سرما کی آمد ہوتے ہی خواتین کو اپنی جلد اور بالوں کی فکر ہونے لگتی ہے-یوں تو سرد ہوائیں مکمل طور پر بالوں کو نقصان نہیں پہنچاتیں مگر کسی حد تک سبب بھی بنتی ہیں -بالوں کی نگہداشت کے طبی ماہرین کے مطابق سرد موسم میں چند اہم باتوں کا خیال رکھنا چاہئے جو درج ذیل ہیں
موسم چاہے گرم ہو یا سرد ہر عورت ومرد کو دن میں کم ازکم دو مرتبہ کنگھی یا برش کرنا چاہئے
جو خواتین بالوں کو صحت مند اور مضبوط بنانے کی خواہش مند میں انہیں چاہئے کہ صبح روزانہ اپنے بالوں کو پانچ منٹ تک برش کریں جو دوران خون کو بڑھاتی ہیں
بالوں کی صحت مندی کیلئے باقاعدگی سے روزانہ پانچ منٹ تیل کی مالش کریں اس سے بالوں کی جڑوں میں غذا حاصل کرنے کی قوت بھی بڑھ جاتی ہے اور بالوں کی تعداد وصحت میں اضافہ ہوتا ہے-گیلے بالوں میں تیل لگانے سے گریز کریں بلکہ بالوں کو خشک کر کے جڑوں میں تیل کی مالش کریں اس سے بال ٹوٹنے سے محفوظ رہتے ہیں
گیلے بالوں کو باندھنے سے خواتین خصوصی طور پر گریز کریں کیونکہ بال دھونے کے فوری بعد باندھ لینے سے ان کی جڑیں مردہ ہو جاتی ہیں جو بعد میں بالوں کے گرنے کا باعث بنتی ہیں – عام طو رپر خواتین یہ سمجھتی ہیں کہ کنگی کرنے کا مقصد بالوں کو سلجھانا یا سیدھا کرنا ہوتا ہے جبکہ ماہرین آرائش گیسو کے مطابق کنگی کرنے کا مقصد بالوں کی ورزش اور نشوونما ہے
بالوں کی حفاظت اور انہیں خوشنما بنانے کیلئے بالوں کو دھونا،ان میں کنگھی کرنا یا برش کرنا اور تیل لگانا یہ سب مناسب طریقے اپنانا ضروری ہے
قارئین! موسم چاہے گرم ہو یا سرد بالوں کی صحت مندی ونشوونما کیلئے مناسب طریقے سے روزانہ دیکھ بھال کرتے رہنا چاہئے اور ماہرین آرائش گیسو کی طبی ہدایات پر عمل پیرا ہونے کی کوشش کرنی چاہئے
خواتین کو بااختیار بنانے کا منصوبہ
اسلام علیکم قارئین!
میں ہوں سیدہ رضا فرام دنیا انٹرنیشنل (یو ایس اے) جو بظاہر تو امریکہ میں آباد مگر آج بھی میرا دل وطن عزیز پاکستان کیلئے دھڑکتا اور اس کی یادوں کو بسائے ہمہ وقت اس کے روشن شہروں،اس کے رہنے والوں اور ان کے آگے بڑھتے عزم وہمت کی داستانوں کو اجاگر کرنے میں کوشاں رہتا ہے جو نہ صرف پاکستان اور امریکہ بلکہ دنیا بھر میں رہنے والے تمام اوورسیز پاکستانیوں کی معلومات میں اضافہ کا باعث بنتے ہوئے ایک خوشی اور مسکراہٹ کا ذریعہ بھی بن جاتا ہے اور ہمیں ملنے والی ای میلز اس بات کی عکاس ہیں کہ ہمارا خواتین ایڈیشن نہ صرف خواتین بلکہ مرد حضرات میں بھی مقبولیت سے پڑھا جارہا ہے
قارئین کرام!اپنی تحریر کا باقاعدہ آغاز کرنے سے پہلے میں ایک چھوٹی سی مثال پیش کرنا چاہوں گی کہ گھر کے مقابلے میں تالہ چھوٹا ہوتا ہے اور تالے کے مقابلے میں چابی چھوٹی ہوتی ہے لیکن وہ چھوٹی سی چابی پورے گھر کو کھول سکتی ہے بالکل اسی طرح ایک اچھی و مفید سوچ ہماری زندگی اور آنے والی نسلوں کا مستقبل بھی بدل سکتی ہے
دنیا میں انقلاب لانے کیلئے ہمیں پہلے اپنے معاشرے،اپنے ملک،اپنے شہر،اپنے گھر اور اپنے آپ یعنی اپنی ذات سے آغاز کرنا چاہئے
گزشتہ ماہ وطن عزیز پاکستان کے مشہور شہر لاہور جانے کا موقع ملا تو اپنے مختصر قیام کے دوران شہر لاہور کی پرانی یادیں پھر سے تازہ ہو گئیں جہاں کبھی بچپن گزارا، تعلیمی مدارج طے کئے اور زندگی کے بہترین روز وشب اور ماہ وسال کی رنگین یادوں کو دل میں بسائے امریکہ کوچ کیا مگر اپنے آبائی شہر لاہور کی خوشبو تو شاید وہیں کہیں رہ گئی جس کی تلاش میں زندگی سرگرداں ہے
معزز قارئین کرام!آج اپنا 73واں خواتین ایڈیشن لکھنے کیلئے قلم اٹھایا تو سرفہرست آپ سے شیئر کرنا ضروری سمجھا -لاہور میں قائم اندرون شہر کے علاقے میں مختلف مشہور قدیمی دروازاوں میں ایک دروازہ دہلی دروازہ بھی کہلاتا ہے جس میں داخل ہو کر چند قدم چلتے ہوئے دائیں ہاتھ پر ایک گلی ہے جو ”گلی سرجن سنگھ“ کے نام سے مشہور ہے- وہاں پر محلہ بیکری اور محلہ کچن کا وزٹ کرنے کا موقع ملا- بیکری میں اسوقت موجود سٹاف سے بات چیت کی جنہوں نے محلہ بیکری کے قیام کا مقصد بتاتے ہوئے اور خصوصا محلہ کچن جو گلی سرجن سنگھ میں ہی بیکری سے چند گز کے فاصلے پر ہے، وہاں تیار کی جانے والی بیکری اشیاء اور خصوصا وہاں کام کرنے والی خواتین کے بارے میں بتایا جو محنت وعزم کی روشن مثال ہیں
محلہ بیکری میں تیار موجود اشیاء نہایت لذیذ اور روایتی ذائقہ لئے ہوئے تھیں جو شہر لاہور کی روایتی خوشبو اور مہمان نوازی کا شاہکار تھے-شکریہ کہہ کر آگے بڑھتے اور چند قدم چلتے ہوئے محلہ کچن میں اس وقت موجود کچن سپروائزرسے ملاقات ہوئی جنہوں نے نہایت خوش اخلاقی سے ملتے ہوئے ہمیں گلی سرجن سنگھ میں قائم گو فلور کے محلہ کچن میں ہمیں خوش آمدید کہا اور ہماری معلومات میں اضافہ کرتے ہوئے بتایا کہ محلہ کچن اور بیکری خواتین کو بااختیار بونانے کے منصوبہ کے تحت آغاز کیاگیا ہے جس کے تحت گوفلور کے محلہ کچن میں ہمارا مقصد خواتین کو بیکنگ اور کھانا پکانے کی مفت تربیت دے کر بااختیاربنانا ہے تاکہ وہ خود مختار ہو سکیں اور مستقبل میں اپنا ذاتی کا روبار شروع کر کے خود کفیل ہو کر اپنے پاؤں پر کھڑی ہو سکیں -یہاں پر تمام خواتین جو اٹھارہ سال سے زائد عمر کی ہیں وہ یہاں آکر مفت ہنر سیکھ سکتی ہیں اور محلہ کچن میں تربیت حاصل کر کے مستقبل میں اپنے پاؤں پر کھڑے ہو کر اپنے ذاتی کاروبار کو فروغ دے سکتی ہیں -یہاں پر بیکنگ اور کھانا پکانے کی تمام تربیت مفت فراہم کی جارہی ہے ہمارا مقصد خواتین کو بااختیار بنانا ہے اور انہیں اپنے پاؤں پر خود کھڑا ہونے میں مدد فراہم کرنا ہے تاکہ خواتین آج کے کٹھن دور میں اپنے زور بازو پر خود کما سکیں اور کسی پر بوجھ نہ بنیں
(محلہ بیکری ومحلہ کچن گلی سرجن سنگھ دہلی گیٹ کے وزٹ کی چند تصاویر شیئر کی جارہی ہیں)
(سیدہ رضا دنیا انٹرنیشنل (یو ایس اے
Email:razasyeda5@gmail.com