(بروکلین نیو یارک: (منظور حسین سے
حکومتِ سندھ نے صوبے بھر کے کسانوں کی فلاح و بہبود اور زرعی پیداوار میں اضافے کے لیے 55.9 ارب روپے مالیت کا گندم کاشتکار معاونت پروگرام شروع کر دیا ہے، جس سے 4 لاکھ سے زائد کسان مستفید ہوں گے۔ اس اسکیم کے تحت 1 سے 25 ایکڑ زرعی اراضی رکھنے والے کسانوں کو فی ایکڑ ایک بوری ڈی اے پی اور دو بوریاں یوریا مفت فراہم کی جائیں گی۔ اس اقدام کا مقصد کسانوں پر کھاد کی لاگت کا بوجھ کم کرنا اور گندم کی پیداوار کو بہتر بنانا ہے۔ حکومتِ سندھ نے شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ڈیجیٹل رجسٹریشن، بایومیٹرک تصدیق اور زمین کے ریکارڈ کی زرعی توسیعی ادارے اور ریونیو بورڈ کے پورٹل سے تصدیق کا جامع نظام نافذ کیا ہے۔ کسان بینظیر ہاری کارڈ، شناختی کارڈ (CNIC) اور لینڈ ریونیو پورٹل کے ذریعے رجسٹریشن کروا سکتے ہیں۔ رجسٹریشن کے لیے محکمہ زراعت کی ٹیمیں فیلڈ میں متحرک ہیں، جبکہ کسان قریبی زراعت توسیعی دفاتر سے بھی رجوع کر سکتے ہیں۔ اس حوالے سے صفدر ہمایوں قریشی، نائب صدر پاکستان پیپلز پارٹی امریکہ و فوکل پرسن اوورسیز نے اپنے ایک بیان میں کہا”حکومتِ سندھ کا گندم کاشتکار معاونت پروگرام کسانوں کی خوشحالی اور زرعی ترقی کی جانب ایک انقلابی قدم ہے۔ اس منصوبے سے نہ صرف کسانوں کو معاشی ریلیف ملے گا بلکہ صوبے کی زرعی معیشت بھی مستحکم ہوگی۔ اوورسیز پاکستانی اس مثبت اقدام کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور کسانوں کی ترقی کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔” انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ سے کسان دوست پالیسیوں کی حامی رہی ہے اور یہ اسکیم اسی تسلسل کی ایک روشن مثال ہے۔