آل فار ون امریکی مسلمانوں کا پلیٹ فارم ہے جس کا آغاز 2016ء میں کیا گیا ،تنظیم کا مقصد مقامی کمیونٹی کے ساتھ مل کر لوگوں کی زندگیوں میں نمایاں تبدیلیاں پیدا کرنا ہے، ان سب کارہائے نمایاں کے پیچھے میرے والد بزرگوار مرحوم سید سمیع احمد کی لازوال لگیسی،ان کی محنت،دوراندیشی اور قربانی شامل ہے،ڈاکٹر سیما رضوی
آل فار ون نے طلباء کیلئے بنائے گئے پلیٹ فارم سے این ٹائی سمیٹزم اسلامو فوبیو،نفرت اور نسل پرستی کے خلاف باہم بات چیت کا آغاز کیا،اس کے علاوہ موبائل ہیلتھ فیئر ز کو بھی شروع کیاگیا، گلوبل ہیلتھ کو مد نظر رکھتے ہوئے کراچی میں بنائے گئے انڈس چلڈرن کینسر ہسپتال کیلئے کنکٹیکٹ کی بڑی مسلم تنظیم امریکن پاکستانی ایسوسی ایشن آف کنکٹیکٹ کے ساتھ باہم ملکر فنڈریز کیاگیا جس میں کمیونٹی کے ممتاز ایکٹوسٹ سید شفیع احمد کی خدمات قابل ذکر ہیں
ڈاکٹر سیما رضوی ڈائیورس کمیونٹی اور امریکی اقدار کی ترجمانی کرتے ہوئے فلاح انسانیت اور کمیونٹی کی بہتری کیلئے خدمات سرانجام دے رہی ہیں،سینیٹر راب رولسن
تقریب میں نقابت کے فرائض سیمالا قمر نے ادا کئے، دیگر افراد میں تنظیم کی سیکرٹری شاہدہ اظہر،خزانچی ندیم قریشی،ریان بلوچ،علی دیول،فرح عدیل،احمد رحمان،صدف احسن جبکہ آفیشلز میں ڈچزکمیشن اور ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن جوڈی ملر،محفوظ رحمان،ٹیلر ہالبروک،پال میرانتھل،عادل امیر،بالا جی جلا،ڈاکٹرارون ملر،ریورنڈ سوزن فور چوناٹواور جن براؤن شامل تھے
پوکیپسی،نیویارک (منظور حسین سے)
ڈائیورس کمیونٹی خصوصا پاکستانی امریکی کمیونٹی کی اپ لفٹ اور انہیں امریکی سیاسی وسماجی دھارے میں لانے والی صف اول کی نان پرافٹ تنظیم آل فار ون آل فار ون کی جانب سے گزشتہ دنوں نیویارک پوکیپسی کے خوبصورت علاقے میں ایک فائیوسٹار ہوٹل میں دوسرے سالانہ گالا ایونٹ کا انعقادکمیونٹی کی معروف ڈاکٹر اور آل فار ون یونائیٹڈ وی سٹینڈکی چیف ایگزیکٹو محترمہ ڈاکٹر سیما رضوی کی زیرقیادت کیاگیا-
آل فار ون کی اس خوبصورت تقریب میں سینیٹر راب رولسن کے علاوہ ڈائیورس کمیونٹی اور ہر رنگ ومذہب کے افراد کے علاوہ شہری انتظامیہ اور کمیونٹی لیڈرز کی ایک بہت بڑی تعداد نے شرکت کی اور ڈائیورس کمیونٹی کیلئے آل فار ون کی خدمات کا اعتراف کیا-تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سیما رضوی کا کہنا تھا کہ آل فار ون امریکی مسلمانوں کا پلیٹ فارم ہے جس کا آغاز 2016ء میں کیاگیا آل فار ون کا مقصد ڈائیورس کمیونٹی کے ساتھ اشتراک کرتے ہوئے یکجہتی،امن وآشتی،باہمی بھائی چارے کا پیغام عام کرنا ہے-ان کا کہنا تھا کہ ان کی تنظیم کا مقصد مقامی کمیونٹی کے ساتھ مل کر لوگوں کی زندگیوں میں نمایاں تبدیلیاں پیدا کرنا ہے –
ڈاکٹر سیما رضوی کا کہنا تھا کہ کووڈ 19کے دوران آل فار ون نے 6000لوگوں میں مفت خوراک تقسیم کی جبکہ امریکہ میں مہاجرین کی آبادکاری کیلئے کی جانے والی کوششوں کے تحت 200مہاجر فیملیز کو البنی اور شنکٹیڈی میں آباد کیا جس میں پچاس عدد افغان گھرانے بھی شامل ہیں -آل فار ون نے طلباء کیلئے بنائے گئے پلیٹ فارم سے این ٹائی سمیٹزم اسلامو فوبیو،نفرت اور نسل پرستی کے خلاف باہم بات چیت کا آغاز بھی کیا-اس کے علاوہ موبائل ہیلتھ فیئر ز کو بھی شروع کیاگیا-جہاں کاؤنٹی ایگزیکٹو سیو سیرینو اور ایجنگ کے دفتر کے ساتھ مل کر آل فار ون موبائل ہیلتھ کیئر کا قیام بھی عمل میں لایاگیاجس کے تحت لوگوں کی سکریننگ اور انہیں ایجنگ کے حوالے سے معلومات بھی فراہم کی گئیں –
دیگر اقدامات میں گلوبل ہیلتھ کو مد نظر رکھتے ہوئے کراچی میں بنائے گئے عظیم الشان انڈس چلڈرن کینسر ہسپتال کیلئے کنکٹیکٹ کی بڑی مسلم تنظیم ا مریکن پاکستانی ایسوسی ایشن آف کنکٹیکٹ کے ساتھ باہم ملکر فنڈریز کیاگیا جس میں کمیونٹی کے ممتاز ایکٹوسٹ سید شفیع احمد کی خدمات قابل ذکر ہیں -ماہ رمضان کے دوران ایک انتہائی خوبصورت ایونٹ میں ہیومن رائٹس ڈیکلئریشن کے مطابق آل فار ون امن ویکجہتی کیلئے اقدامات کئے گئے-ان کا کہنا تھا کہ ان سب کارہائے نمایاں کے پیچھے میرے والد بزرگوار مرحوم سید سمیع احمد کی لازوال لگیسی،ان کی محنت،دوراندیشی اور قربانی شامل ہے-آل فار ون کے گالا سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر راب رولسن نے آل فار ون اور ڈاکٹر سیما رضوی کی جانب سے ڈائیورس کمیونٹی کیلئے کی جانے والی گراں قدر خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر سیما رضوی ڈائیورس کمیونٹی اور امریکی اقدار کی ترجمانی کرتے ہوئے فلاح انسانیت اور کمیونٹی کی بہتری کیلئے خدمات سرانجام دے رہی ہیں -ان کے اس مشن میں وہ برابر کے شریک ہیں –
تقریب میں جہاں نقابت کے فرائض سیمالا قمر نے ادا کئے جبکہ دیگر افراد میں تنظیم کی سیکرٹری شاہدہ اظہر،خزانچی ندیم قریشی،ریان بلوچ،علی دیول،فرح عدیل،احمد رحمان،صدف احسن جبکہ آفیشلز میں ڈچزکمیشن اور ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن جوڈی ملر،محفوظ رحمان،ٹیلر ہالبروک،پال میرانتھل،عادل امیر،بالا جی جلا،ڈاکٹرارون ملر،ریورنڈ سوزن فور چوناٹواور جن براؤن شامل تھے-تقریب کے آخر میں کمیونٹی کیلئے خدمات دینے والے افراد میں شیلڈز اور تعریفی اسناد بھی تقسیم کی گئیں -شرکاء محفل کیلئے انواع واقسام کے کھانوں اور مشروبات کا خصوصی بندوبست کیاگیاتھا