اسلام آباد:(صفدر حسین سے)
چینی وزیر اعظم لی کیانگ آج تین روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے، 11 سال میں کسی بھی چینی وزیر اعظم کا پہلا دورہ ہے، ان کا مقصد شنگھائی کانفرنس میں شرکت کرنا، بدلتی ہوئی جغرافیائی سیاسی صورتحال اور چینی صدر ژی کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے دو طرفہ تعاون کو نئی تحریک دینا ہے۔
بعد ازاں چینی وزیرِ اعظم لی چیانگ وزیرِ اعظم ہاؤس روانہ ہوگئے جہاں انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا، پاکستان ٹیلی ویژن وزیرِ اعظم ہاؤس میں چینی وزیرِ اعظم کے استقبال اور گارڈ آف آنر کی تقریب براہ راست نشر کرے گا۔
چین کے وزیراعظم صدر مملکت آصف علی زرداری، پارلیمانی لیڈروں اور سینئر عسکری قیادت سے بھی ملیں گے۔ لی کیانگ شنگھائی تعاون تنظیم کی کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔
حکام کے مطابق دورے کا ایجنڈا وسیع ہے جس میں تعاون کو وسعت دینے اور سی پیک کے اگلے مرحلے کو شروع کرنے پر توجہ دی جائے گی، پاور سیکٹر کے قرضوں کا دوبارہ جائزہ بھی پاکستانی ایجنڈے میں شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی وزیر اعظم کا یہ دورہ اس وقت خطرے میں پڑتا دکھائی دیا جب 6 اکتوبر کو جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی کے باہر دہشت گردوں نے چینی قافلے پر حملہ کیا جس میں دو چینی انجینئرز ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا تاہم حملے کے باوجود چین نے اپنے وزیر اعظم کو اسلام آباد بھیجنے کا فیصلہ کیا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق یہ اقدام ان قوتوں کیلیے پیغام ہے جو سی پیک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہیں۔