#PAKISTAN

پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی

تحریر : ماھین

پاکستان رواں ماہ سلامتی کونسل کی صدارت کرتے ہوئے ‘کثیرفریقی طریقہ کار اور تنازعات کے پرامن تصفیے کے ذریعے عالمی امن و سلامتی کے فروغ’ پر مباحثے اور ‘اقوام متحدہ و علاقائی تنظیموں کے مابین تعاون’ پر بریفنگ کا انعقاد کرے گا۔ یہ مباحثہ اور بریفنگ بالترتیب 22 اور 24 جولائی کو ہوں گے جن کی صدارت پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کریں گے۔ مباحثے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ بریفنگ میں اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے مابین تعاون پر بھی بات ہو گی۔23 جولائی کو اسحاق ڈار فلسطینی مسئلے پر کونسل کے سہ ماہی کھلے مباحثے کی میزبانی کریں گے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل سفیر عاصم افتخار نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ آج سے 31 جولائی تک کونسل کے سربراہ کی حیثیت سے پاکستان متعدد دیگر اجلاسوں کی صدارت بھی کرے گا جن کی تفصیل درج ذیل ہے: 9 جولائی کو سلامتی کونسل کے ارکان ہیٹی اور یمن کی صورتحال پر بات چیت کریں گے ۔10 جولائی کو وسطی ایشیا کے لیے اقوام متحدہ کے علاقائی مرکز برائے تدبیری سفارت کاری اور سوڈان کی صورتحال پر عالمی فوجداری عدالت کے فیصلے سے متعلق بریفنگ دی جائے گی۔14 جولائی کو ہیٹی اور یمن سے متعلق قراردادیں منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی۔17 جولائی کو لبنان سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 پر عملدرآمد کی صورتحال پر بات چیت ہو گی۔18 جولائی کو کولمبیا اور 28 جولائی کو شام کی صورتحال زیربحث آئے گی۔
29 جولائی کو بین الاقوامی امن و سلامتی کو قائم رکھنے کے بارے میں کھلا مباحثہ ہو گا۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے شعبہ امن کاری (ڈی پی او) اور شعبہ قیام امن و سیاسی امور (ڈی پی پی اے) کے زیراہتمام امن کارروائیوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
عاصم افتخار نے بتایا کہ انڈیا اور پاکستان کے مابین تنازع بھی ایجنڈے کا حصہ ہے اور یوکرین سمیت دنیا بھر میں پیدا ہونے والے نئے مسائل کے حوالے سے بات چیت کو کسی بھی وقت کونسل کے ایجنڈے میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، روس اور چین کی جانب سے ایران کے معاملے پر تجویز کردہ قرارداد کے مسودے کا جائزہ بھی لیا جا رہا ہے۔ اگرچہ اس پر تاحال اتفاق رائے نہیں ہوا اور ارکان میں اس مسئلے پر اختلافات ہیں۔ لیکن تینوں ممالک کو امید ہے کہ کونسل قرارداد کے ایسے متن پر اتفاق کر لے گی جس میں اسرائیل اور ایران کے مابین جنگ بندی کا خیرمقدم کیا جائے گا اور اس کی رسمی توثیق کی جائے گی۔یاد رہے کہ 15 رکنی سلامتی کونسل میں شامل ہر ملک حروف تہجی کے اعتبار سے ایک ماہ کے لیے اس کی صدارت کرتا ہے۔ کونسل پانچ مستقل اور دس غیرمستقل ارکان پر مشتمل ہے۔ مستقل رکن امریکہ، روس، چین، برطانیہ اور فرانس کو اس کے کسی فیصلے یا قرارداد کو ویٹو کرنے کا حق حاصل ہے۔ غیرمستقل ارکان کا انتخاب علاقائی بنیادوں پر دو سال کے لیے ہوتا ہے۔پاکستان آٹھویں مرتبہ سلامتی کونسل کا غیرمستقل رکن اور چوتھی مرتبہ اس کا صدر منتخب ہوا ہے۔ قبل ازیں اس نے 2013، 2004 اور 2002 میں یہ ذمہ داری انجام دی تھی۔

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *