نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی کے ترجمان ستوپو نگروہو نے بتایا کہ زلزلہ کی تباہیوں کے نتیجے میں 70 افراد سنگین طورپر زخمی ہوئے ہيں، جس کے پیش نظر ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔
جیو فزکس ایجنسی کا کہنا ہے کہ جمعہ کو آنے والے اس زلزلے کی وجہ سے سونامی کا کوئی امکان نہیں ہے، زلزلے کا مرکز 10 کلومیٹر (6.21 میل) کی گہرائی میں تھا۔
یاد رہے کہ انڈونیشیا میں زلزلے آتے رہتے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ انڈویشیا بحرالکال میں ’آگ کے دائرے‘ پر واقع ہے جہاں زمین کی پرتیں آپس میں ٹکراتی رہتی ہیں۔
نومبر 2022 میں انڈونیشیا کے جزیرے جاوا میں آنے والے 5.6 شدت کے زلزلے میں 162 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
سال 2021 کے دوران آنے والے دو زلزلوں میں 200 سے زائد افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔
2018 میں سمندر میں ہولناک زلزے اور اس کے نتیجے میں آنے والی سونامی میں 2 ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے تھے۔