نیو یارک :(عبدالصمد خان سے):-وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے نسل کشی اور قتل عام سمیت دنیا کے نظام کو درپیش سنگین چیلنجز کو دیکھتے ہوئے ہمیں نئے ورلڈ آرڈر گونج سنائی دے رہی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے پاکستان کے وزیر اعظم کی حیثیت سے دوسری بار خطاب کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے جہاں پاکستان پاکستان یو این اسمبلی کا متحرک رکن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح نے 1947 میں کہا تھا کہ ہم اقوام متحدہ کے چارٹر کے ساتھ کھڑے ہیں اور دنیا کی امن اور خوشحالی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے اور پاکستان اس عزم کے ساتھ کھڑا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج دنیا کے نظام کو سنگین چیلنجز درپیش ہیں، غزہ میں اسرائیل کی جانب سے نسل کشی اور قتل عام، یوکرین میں خطرناک تنازع، افریقہ اور ایشیا بھر میں تباہ کن تباہ کن تنازعات، دنیا بھر میں بڑھتا ہوا تناؤ، دہشت گردی میں اضافی، بڑھتی ہوئی غربت، ماحولیاتی تبدیلی کے ہمالیا نما چیلنجز کو دیکھتے ہوئے ہمیں نئے ورلڈ آرڈر گونج سنائی دے رہی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ان چیلنجز کو دیکھتے ہوئے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے فیوچر سمٹ بلانے کا مطالبہ کیا جس کے نتیجے میں مستقبل کے معاہدوں کے ترقی، امن و سیکیورٹی، ٹیکنالوجی اور عالمی گورننس کے حوالے سے 54 اقدامات کو اپنانے کا معاہدہ طے پانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج میں آپ کے سامنے غزہ کے عوام کی حالت زار پر پاکستان کے عوام کے درد اور تکلیف کو بیان کرنے کے لیے موجود ہوں، اس مقدس سرزمین پر ہونے والے ظلم پر ہمارے دل خون کے آنسو روتے ہیں، ایک ایسا سانحہ جس نے انسانیت کے ضمیر اور اس ادارے کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب غزہ میں اپنے گھر کے ملبے تلے دفن کیے جا رہے ہیں تو ہم تب بھی خاموش رہیں گے، کیا ہم ان ماؤں کے حوالے سے اپنی آنکھیں بند کر لیں گے جو اپنی جھولیوں میں اپنے بچوں کے بے جان لےشے لیے بیٹھی ہیں، یہ کوئی تنازع نہیں بلکہ فلسطین کے معصوم عوام کو منظم طریقے سے ذبح کرنے کی سازش ہے۔
مزید تفصیلات شامل کی جا رہی ہیں۔