#PAKISTAN

نیو یارک: پہلا مسلم میئرظہران ممدانی تاریخ رقم کریں گے”نصر من اللہ فتح قریب


 نیویارک کے سابق گورنر اینڈریو کومو اوردیگر امیدواروں نے مل کر33سالہ ظہران ممدانی کیخلاف شدید مہم چلائی،لاکھوں ڈالر ان کے خلاف تشہیر میں استعمال کئے گئے
ظہران ممدانی کو دہشتگرد قرار دیاگیا،ان کی داڑھی کو مصنوعی طور پر لمباکر کے اسلاموفوبیاکیخلاف مہم چلائی گئی،فلسطین کا حامی اور اسرائیل کا مخالف قرار دیاگیا،قتل کی دھمکیاں دی گئیں
نیویارکرز کیلئے امیروں پر ٹیکس لگانے اور غریبوں پر کم کرنے کی پالیسیوں اور ہر ایک کیلئے یکساں مواقع کی بناء پر نوجوانوں کی اکثریت ظہران ممدانی کیساتھ کھڑی ہوگئی
ڈرنے والا نہیں،آخری حد تک لڑوں گا،جیت کے بالکل قریب ہوں،تمام گیلپ سروے کیمطابق 24جون تک ممدانی پہلے نمبر پرقرار،نیویارک میں انتخابی ہیجانی کیفت
ظہران ممدانی کے حق میں ہزاروں کی تعداد میں بڑی بڑی ریلیاں،فلسطین کے مسلمانوں کیلئے برابری کے حقوق چاہتا ہوں،نیویارک کے سرکاری حلقوں میں صف ماتم


بروکلین،نیویارک (منظور حسین سے)33 سالہ نوجوان مسلمان ظہران ممدانی کے خلاف نیویارک کے سابق گورنر اینڈریو کوموودیگر امیدواروں نے مل کر  شدید مہم چلائی-لاکھوں ڈالر ان کے خلاف تشہیر میں استعمال کئے گئے -ظہران ممدانی کو دہشت گرد قرار دیاگیا،ان کی داڑھی کو مصنوعی طور پر لمباکر کے اسلاموفوبیاکیخلاف مہم چلائی گئی-فلسطین کا حامی اور اسرائیل کا مخالف قرار دیاگیا-ظہران ممدانی کے تاریخ سازخطابات،پرکشش شخصیت نیویارکرز کیلئے امیروں پر ٹیکس لگانے اور غریبوں پر کم کرنے کی پالیسیوں اور ہر ایک کیلئے یکساں مواقع کی بناء پر نوجوانوں کی اکثریت جن میں مقامی نوجوان امریکن لڑکے اور لڑکیوں،ہسپانوی افراد،پاکستانی،عرب اور سیاہ فام کی اکثریت ساتھ کھڑی ہوگئی-ظہران ممدانی کو قتل کی دھمکیاں بھی دی گئیں،ڈرنے والا نہیں،آخری حد تک لڑوں گا،جیت کے بالکل قریب ہوں -تمام گیلپ سروے کے مطابق 24جون تک ممدانی پہلے نمبر پرقرار-نیویارک میں انتخابی ہیجانی کیفت،ممدانی کے حق میں ہزاروں کی تعداد بڑی بڑی ریلیاں -فلسطین کے مسلمانوں کیلئے برابری کے حقوق چاہتا ہوں -نیویارک کے سرکاری حلقوں میں صف ماتم-نیویارک کے شہری منگل کو نیو یارک سٹی کے میئرل پرائمری میں اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں کیونکہ پولز سابق گورنر اینڈریو کوومو اور ریاستی اسمبلی کے ممبر ظہران ممدانی کے درمیان سخت مقابلے کی طرف اشارہ کر رہے ہیں جن کی مہم حالیہ ہفتوں میں بڑھ گئی ہے۔جو بھی ڈیموکریٹک پرائمری کے دوران جیت کر ابھرے گا وہ نومبر کے عام انتخابات میں سب سے آگے ہوگا کیونکہ نیو یارک سٹی ایک لبرل گڑھ بنا ہوا ہے۔ نامزد شخص ممکنہ طور پر ریاستہائے متحدہ کے سب سے بڑے شہر کے میئر کے طور پر ایک قومی شخصیت بن جائے گا اور شہر میں رہائش اور رہائش کی قیمت جیسے چیلنجوں سے نمٹنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ سرکردہ امیدوارظہران ممدانی شہر کے ترقی پسند ووٹروں میں پسندیدہ بن گئے ہیں۔ انہوں نے کرائے کی اونچی قیمتوں سے نمٹنے کے لیے کرائے کے منجمد کرنے اور گروسری کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نمٹنے کے لیے شہر کی ملکیت والے گروسری اسٹورز کے نیٹ ورک کے قیام جیسے مسائل پر زور دیا ہے لیکن انھیں اپنے تجربے کے بارے میں سوالات کا سامنا ہے اور آیا یہ پالیسیاں قابل عمل ہیں۔ ظہران ممدانی نے زیادہ ترقی پسند ووٹ کو مضبوط کیا۔ یعنی ووٹرز اپنے اعلی امیدواروں کی درجہ بندی کریں گے۔ سب سے کم فیصد والے امیدوار کو اس وقت تک ختم کر دیا جائے گا جب تک کہ کوئی امیدوار اکثریت حاصل نہ کر لے۔پیر کو جاری ہونے والے ایمرسن کالج کے سروے میں مامدانی کو درجہ بندی کے انتخاب کے آخری رانڈ میں کوومو پر برتری کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔ دریں اثنا، دوڑ میں سب سے زیادہ ظاہری طور پر ترقی پسند امیدواررہے ہیں، ویٹیریٹی نے کہا کہ بائیں طرف جھکا رکھنے والے سیاست دانوں جیسے ورمونٹ کے سینیٹر برنی سینڈرز اور نیویارک کے نمائندے الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز نے بھی ان کی مدد کی ہے۔ویٹیریٹی  نے مزید کہاکہ اگر آپ اس ریس میں اینڈریو کوومو کے متبادل کی تلاش کر رہے ہیں تو ممدانی سب سے زیادہ ترقی پسند اور سب سے ممتاز کے طور پر سامنے آتا ہے۔شہر کے بورڈ آف الیکشنز کے مطابق، 380,000سے زیادہ نیو یارکرز نے قبل از وقت ووٹ ڈالے۔ابتدائی ووٹروں میں برونکس میں 30,816، بروکلین میں 142,735، مین ہٹن میں 122,642، کوئینز میں 75,778 اور اسٹیٹن آئی لینڈ میں 12,367شامل تھے۔ شہری پالیسی اور منصوبہ بندی کے پروفیسر ہنری ہارٹ رائس نے دنیا انٹرنیشنل کو بتایاکہ یہ ایک زبردست الیکشن ہے۔ ممدانی نے نوجوانوں کو متحرک کیا ہے جو عام طور پر بہت کم شرح پر نکلتے ہیں۔ اس نے 30سال سے کم عمر کیلوگوں کو متحرک کرنے کا ایک شاندار کام کیا ہے، جسے ہم نے خود کو پہچاننا تھا کہ انتخابات کو حاصل کرنے کے لیے ایک شہر کو پہچاننا تھا۔ مستقبل اچھے ہاتھوں میں ہے کیونکہ ہمارے پاس ووٹ ڈالنا ایک عادت ہے، اس لیے مجھے لگتا ہے کہ یہ بہت اچھا ہے کہ کیا نیو یارک کے لوگ چھٹکارے پر یقین رکھتے ہیں۔پرائمری صرف نومبر کے لیے وارم اپ ہے۔ جو بھی غالب آئے گا ان کا مقابلہ ریپبلکن امیدوار کے ساتھ ساتھ آزاد میئر ایرک ایڈمز سے ہوگا۔ اگر ممدانی ہار جاتے ہیں تو وہ ورکنگ فیملیز پارٹی لائن پر بھی چل سکتے ہیں

نیو یارک: پہلا مسلم میئرظہران ممدانی تاریخ رقم کریں گے”نصر من اللہ فتح قریب

Weekend Tornadoes Kill 6 in North Dakota

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *