اسلام آباد: (صفدر حسین سے )
“علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی فکری اساس کی ترویج کو اہمیت دیتی ہے، مختلف زبانوں کی ترجمہ نگاری سے تہذیب و ثقافت کے بند دریچے کھولنے میں مصروف عمل ہے”اِن خیالات کا اظہار وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے عالمی یوم ترجمہ کی مناسبت سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی زبانوں کے فروغ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، یونیورسٹی میں روسی زبان، چینی زبان، ترکیہ زبان کے مراکز قائم کئے گئے ہیں جبکہ جاپانی لنگوئج سینٹر کا افتتاح عنقریب کیا جائے گا۔عالمی یوم ترجمہ پرسیمینار کے انعقاد پر وائس چانسلر نے سینٹر فار لنگوئجز اینڈ ٹراسلیشن سٹڈیز کو مبارکبادپیش کی۔دیگر مقررین میں راولپنڈی ویمن یونیورسٹی کی سابق وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر عالیہ سہیل، آئی ایس پی آر کے سابق ڈائریکٹر، بریگیڈئر وسیم احمد، یونیورسٹی آف لاہور کے ڈین لنگوئجز، ڈاکٹر اصغر ندیم سید، یونیورسٹی آف پشاور کے سابق وائس چانسلر، ڈاکٹر قبلہ ایاز، سینئر ریسرچ فیلو، ڈاکٹر شہزاد اقبال شام شامل تھے۔سینٹر فار لنگوئجز اینڈ ٹراسلیشن سٹڈیز کی ڈاکٹر لبنی عمر نے میزبانی کے فرائض انجام دئیے۔
مقررین نے کہا کہ آج کے دن ہمیں اُن تمام لوگوں کو خراج تحسین پیش کرنا چاہئیے جنہوں نے فکری اساس کو لوگوں تک پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہمارے لئے فکر و فن کے وہ دروازے کھولے ہیں جن سے ہم ناواقف تھے۔انہوں نے کہا کہ قوم زبان سے ہی تعمیر ہوتی ہے اور زبان کی طاقت جرمنی، چائنہ، نیدرلینڈ اور آسٹریلیاسے پوچھیں جنہوں نے زبان کے بل بوتے کتنی ترقی کی ہے۔قبلہ ایاز نے کہا کہ ترجمہ علمی میدان کا بہت اہم کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترجمہ اور اس کا فن طویل علمی کاوش ہے اور متراجم نے ماضی بعید میں ہمیشہ سے علمی افکار کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔شعبہ ٹرنسلیشن سٹڈیز کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر غلام علی نے تقریب کے انعقاد میں سپورٹ فراہم کرنے پر وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود اور تمام شعبہ جات کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ تقریب یونیورسٹی میں گولڈن جوبلی کی جاری تقریبات کے تسلسل کی کڑی تھی۔سیمینار سے کلیہ عربی و علوم اسلامیہ کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر محی الدین ہاشمی نے بھی خطاب کیا۔تقریب کے آغاز بھی عالمی یوم ترجمہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔