بیروت: لبنان میں پیجرز پھٹنے سے 9 افراد جاں بحق اور ایرانی سفیر سمیت 2750 زخمی ہوگئے، حزب اللہ اراکین پیجرز کو بات چیت کیلئے استعمال کرتے تھے۔
لبنان کے وزیر صحت فراس ابیاد نے ہنگامی نیوز کانفرنس میں بتایا کہ پورے ملک میں پیجرز پھٹنے سے آٹھ افراد جاں بحق اور 2,750 زخمی ہوئے ہیں، حکومت نے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے شہریوں سے خون کے عطیات دینے کی اپیل کی ہے۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آلات کو کس طرح سے دھماکا کیا گیا
الجزیرہ کے مطابق برطانیہ سے چلنے والے وار مانیٹر گروپ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ دارالحکومت دمشق اور اس کے دیہی علاقوں میں بھی حزب اللہ کے زیر استعمال پیجر پھٹنے سے چودہ افراد زخمی ہوئے۔
زخمی ہونے والوں کی قومیتیں معلوم نہیں ہوسکیں۔ خیال رہے کہ منگل کو لبنان میں حزب اللہ کے زیر استعمال پیجرز میں ہونے والے دھماکوں میں 9 افراد جاں بحق اور 2700 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
زخمی ہونے والوں کی قومیتیں معلوم نہیں ہوسکیں۔ خیال رہے کہ منگل کو لبنان میں حزب اللہ کے زیر استعمال پیجرز میں ہونے والے دھماکوں میں 9 افراد جاں بحق اور 2700 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
پیجرز پھٹنے سے حزب اللہ کے جنگجوؤں اور طبی عملے سمیت سیکڑوں افراد زخمی ہوئے، دھماکوں کے بعد ملک بھر کے اسپتالوں میں ہائی الرٹ کردیا گیا، اسپتال زخمیوں سے بھر گئے۔
زخمیوں میں ایرانی سفیر مجتبیٰ امانی بھی شامل ہیں تاہم ایرانی میڈیا کے مطابق مجتبیٰ امانی کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
قبل ازیں لبنان کی داخلی سیکیورٹی فورسز نے کہا تھا کہ لبنان بھر میں خاص طور پر بیروت کے جنوبی مضافات میں متعدد وائرلیس مواصلاتی آلات کو دھماکے سے اڑا دیا گیا جس کے نتیجے میں سیکڑوں لوگ زخمی ہوئے ہیں۔