راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تمام لیڈر شپ کو ہدایات ہیں اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، جتنا ہم پیچھے ہٹتے ہیں اتنا یہ ہمیں کرش کرتے ہیں یہ ادارے کی نہیں تھرڈ امپائر کی پالیسی ہے اور یہ فلسطینیوں کی طرح ہمیں بھی کرش کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جاپان پر دو ایٹم بم گرے اور وہ 10 سال میں دوبارہ اٹھ کھڑا ہوا کیونکہ جاپان کے ادارے تباہ نہیں ہوئے تھے ادارے اور اخلاقیات جب تک تباہ نہیں ہوتے ملک تباہ نہیں ہوتےجب کہ یہاں ایکسٹینشن مافیا ناجائز توسیع لینا چاہتا ہے گینگ آف تھری مافیا اپنی توسیع کے لیے ملک کے مستقبل اور اداروں کو تباہ کر رہا ہے، حمود الرحمان کمیشن رپورٹ کا خلاصہ ہے کہ ایک آدمی نے اپنی طاقت کے لیے ملک کی جمہوریت کو تباہ کیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہفتے کے روز سب کو راولپنڈی میں احتجاج کی کال دیتا ہوں ہم جلسے کی اجازت نہیں لے رہے احتجاج کا اعلان کر رہے ہیں، ہمارے وکلا بھی کل سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کریں گے، ثابت ہوچکا ہے کہ قاضی فائز عیسی ان کے ساتھ ملا ہوا ہے قاضی فائز عیسی ان کا ایک کھلاڑی اور سکندر سلطان راجہ دوسرا کھلاڑی ہے تھرڈ امپائر ان کا کپتان ہے جو سارا کچھ کنٹرول کر رہا ہے، قاضی فائز عیسیٰ ہم پر ہونے والے ظلم کو تحفظ دیتا رہا قاضی فائز عیسی کا کام تھا کہ وہ بنیادی حقوق کا تحفظ کرتا۔
عمران خان نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ جو پارٹی جیتی اس کو اقتدار دیتے الٹا ہمارے دفاتر پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور لوگوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے, قاضی فائز عیسیٰ نے انہیں پروٹیکشن دی ہوئی ہے اور آئینی ترامیم قاضی کی توسیع کے لیے ہیں، قاضی فائز عیسیٰ کو بیکری میں جس نے ذلیل کیا اس کو پکڑ کر جیل میں ڈال دیا گیا ان کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں اور شرم آنی چاہیے، انسانوں کے معاشرے کو ڈنڈے سے نہیں اخلاقیات سے چلایا جاتا ہے۔
صحافی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ زمین پراپرٹی ٹائیکون نے ٹرسٹ کے لیے عطیہ کی، پراپرٹی ٹائیکون نے شوکت خانم کے لیے بھی بہت پیسے دیے ہیں شوکت خانم اسپتال کے لیے ہر سال 10 ارب روپے اکٹھا ہوتا ہے، نواز شریف اور زرداری 40 سال تک اقتدار میں رہے انہوں نے کوئی ٹرسٹ کیوں نہیں بنایا؟ اگر ٹرسٹ نہیں چلتا تو زمین واپس ڈونر کو چلی جاتی ہے القادر یونیورسٹی کی تعمیر کا کام ملک ریاض کو دیا کیونکہ ان کے پاس مشینری اچھی تھی۔
انہوں نے کہا کہ 8 ستمبر کے جلسے کے بعد واضح کرچکا ہوں ہم کسی سے کوئی مذاکرات نہیں کریں گے، اسٹیبلشمنٹ کے لوگ رائٹ دکھا کے لیفٹ مارتے ہیں۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا علی امین گنڈا پور کیلئے بھی یہی ہدایات ہیں کہ مذاکرات نہ کریں؟ عمران خان نے کہا کہ علی امین گنڈا پور سمیت تمام لیڈر شپ کو ہدایات ہیں اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، باجوہ کے دور سے یہ ہمیں کہتے آئے ہیں کہ نیوٹرل کی بات نہ کرو، جتنا ہم پیچھے ہٹتے ہیں اتنا یہ ہمیں کرش کرتے ہیں یہ ادارے کی نہیں تھرڈ امپائر کی پالیسی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کو دھمکیاں ملیں اس پر قاضی فائز عیسی نے کیا کیا؟ قاضی فائز عیسی تو نیوٹرل ہونے کی کوشش بھی نہیں کرتا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ 28 تاریخ کو راولپنڈی میں جلسہ نہیں احتجاج کریں گے، ہم لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ سے اپنی درخواست واپس لے رہے ہیں، ہمیں معلوم ہے انہوں نے جلسے کی اجازت نہیں دینی اور دیں گے بھی تو شہر سے باہر دیں گے، جلسے کے بجائے اب ہم راولپنڈی میں ہفتے کو بھرپور احتجاج کریں گے، ہمارے وکلاء کل سپریم کورٹ کے باہر بھی احتجاج کریں گے۔