علماء کی باتوں میں وزن ہوتا ہے،لوگ اُن کی بات سنتے اور یقین کرتے ہیں’پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود
اسلام آباد: (صفدر حسین سے )
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے اسلامی اقدار، روایات اور تہذیب و ثقافت کے فروغ کے لئے زبانوں کے تراجم کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ علمی ترقی کا سب سے موثر ذریعہ فن ترجمہ ہے اور یہ ایک ایسی کھڑکی ہے جس کے ذریعہ دوسری زبانوں اور تہذیبوں سے متعارف ہونے کی راہ ہموار ہوتی ہے اس لئے پاکستان میں تراجم کے سلسلے کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے اور اس کار خیر میں علماء اور مذہبی طبقہ مثالی کردار ادا کرسکتے ہیں۔وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود گذشتہ روز یونیورسٹی میں “ترجمہ بطور سائنس”کے موضوع پرمنعقدہ پانچ روزہ تربیتی ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ڈاکٹر ناصر نے مزید کہا کہ اسلامی اقدار وروایات کو فروغ دینا بدقسمتی سے ایک خواب ہی رہا جسے شرمندہ تعبیر کرنے کی ضرورت ہے۔وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ اسلامی اقدار کو فروغ دینے اور معاشرے کو سدھارنے کے لئے علماء آگے بڑھیں کیوں کہ معاشرے میں علماء کا مقام بلند ہے، اُن کی باتوں میں وزن ہوتا ہے، لوگ اُن کی بات سنتے اور یقین کرتے ہیں، لوگ سمجھتے ہیں کہ جو علماء کہہ رہے ہیں درست کہہ رہے ہیں۔وائس چانسلر نے اس اہم موضوع کی تربیتی ورکشاپ کے انعقاد پر مرکز السنہ و علوم ترجمہ کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر غلام علی اور فورم فار لنگوئج انشییٹیوز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، فخر الدین اخونزادہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ورکشاپ کی کامیابی پر انہیں مبارکباد دی۔اس ورکشاپ کا اہتمام یونیورسٹی کے مرکز السنہ و علوم تر جمہ نے فورم فار لنگوئج انشییٹیوز کے تعاون سے کیا تھا جس میں 12مختلف زبانوں کے افراد کو تراجم کی تربیت فراہم کی گئی۔تربیتی شرکاء نے اپنے تاثرات میں کہا کہ بہت مفید تربیت تھی، ہم نے مختصر وقت میں فن ترجمہ کے اصول و قواعد سیکھ لئے ہیں۔ اپنے تاثرات میں انہوں نے اس طرح کی تربیتی ورکشاپس کا سلسلہ جاری رکھنے کی بھی درخواست کی۔مرکز السنہ و علوم ترجمہ کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر غلام علی، فورم فار لنگوئج انشییٹیوز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، فخر الدین اخونزادہ، فیکلٹی ممبر، ڈاکٹر لبنی عمر و دیگر نے بھی خطاب کیا جنہوں نے زبانوں کے تراجم میں ٹیکنالوجی ٹولز کے استعمال اور غیر جانب داری کی ضرورت اور اہمیت پر اظہار خیال کیا۔ڈاکٹر غلام علی نے کہا کہ اس ورکشاپ کے انعقاد میں ہمیں وائس چانسلر کی سرپرستی حاصل تھی جس کی وجہ سے یہ ورکشاپ کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔فخر الدین اخونزادہ نے کہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ساتھ کولبریشن کے تحت یہ ہماری دوسری مشترکہ تقریب تھی جو بہت ہی کامیاب رہی، اب ہم اس نوعیت کے تقاریب اور تربیتی ورکشاپس کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔پانچ روزہ اس تربیتی ورکشاپ کی اختتامی تقریب میں یونیورسٹی کے رجسٹرار، راجہ عمر یونس سمیت تمام پرنسپل افسران و فیکلٹی ممبران شریک تھے۔









