اسلام آباد:(صفدر حسین سے)
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے انٹرنیشنل ڈیزاسٹر ڈے کے حوالے سے قدرتی آفات کی آگاہی، احتیاطی تدابیر اوربچاؤ کے طریقوں پر گذشتہ روز ایک سیمینار کا انعقاد کیا جس میں فائربریگیڈ نے آگ بجھانے اور زخمیوں کو ہسپتال شفٹ کرانے کا عملی مظاہرہ کیا جبکہ ریسکیو 1122 کے مبین نے دل کا دورہ پڑنے کی صورت میں سی پی آر کرانے کا مظاہرہ پیش کیا۔
سیمینار کا مقصد طلبہ کو قدرتی آفات سے بچاؤ کے احتیاطی تدابیر، ریسکیو کے طریقے سمجھانے تھے اور انہیں آفات کے دوران امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کی جانب راغب کرنا تھا۔تقریب کا اہتمام آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن نے اسلام آباد فائر بریگیڈ، ریسکیو 1122اور فلاحی تنظیم شہر ساز کے تعاون سے کیا تھا۔تقریب کے دوران شہر ساز اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے مابین قدرتی آفات سے بچاؤ کی آگاہی مہم چلانے کے لئے معاہدے پر دستخط بھی ہوئے جس پر یونیورسٹی کی جانب سے رجسٹرار، راجہ عمر یونس اور شہرساز کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر، الماس شکور نے دستخط کئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن، پروفیسر ڈاکٹر سید عامر شاہ نے کہا کہ انسان زمین پر اللہ کا خلیفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلق خدا کو فائدہ پہنچانا کسی کے کام آنا انسان کی حقیقی عظمت ہے، انسانوں میں سب سے بہترین شخص وہی ہوتا ہے جو دوسروں کے لئے اچھا ہو اور دوسروں کو فائدہ پہنچائے۔ڈاکٹر عامر شاہ کا کہنا تھا کہ مشکلات میں لوگوں کے کام آنے پر روح کو تسکین ملتی ہے۔
تقریب سے شہرساز کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر، الماس شکورنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے سکولز، کالجز اور جامعات میں طلبہ اور اساتذہ کی تربیت کے لئے قدرتی آفات کی آگاہی مہم شروع کی ہے۔انہوں نے کہا کہ افات کے وقت تیاری کی بجائے ہمیں قبل ازوقت تیاری کرنی چاہئیے تاکہ جانی و مالی نقصان کم سے کم ہو۔تقریب میں شہر ساز نے یونیورسٹی کے میڈیکل سینٹر کے لئے فرسٹ ایڈ کے دو بڑے باکسز بطور گفٹ دئیے۔ بی بی یاسمین نے ریسکیو کے حوالے سے ایک دلچسپ سٹوری بیان کی۔ انہوں نے کہا کہ میرے گھر کے پاس پتنگ کی ڈور کی وجہ سے درخت کی ٹہنیوں پر ایک پرندہ پھنس گیاتھا جو آزاد ہونے کی پوری کوشش کررہا تھا لیکن کامیابی نہیں مل رہی تھی،میں سوچ میں مبتلا ہوئی کہ اس پرندے کو کیسے آزاد کروں، آخر کارمیں نے مدد کے لئے فائربریگیڈ کو بلایا، انہوں نے پرندے کو آزا د کیا اور پرندہ اڑھ کر چلا گیا، وہ کہہ رھی تھی کہ اس واقع کے دو دن بعد میں اپنے گھر کے کچن گئی تو چولہے پر آگ بھڑک اٹھی تھی میں نے فوری طور پر پانی ڈال کر چولہا بند کیا جس سے آگ بجھ گئی، اگر میں کچن نہ جاتی تو یہ آگ پورے گھر پھیل جاتی جس سے میرے سوئے ہوئے بچوں کی زندگی جاسکتی تھی، میرے خیال میں آیا کہ دو دن پہلے میں نے پرندے کی زندگی بچائی آج اللہ نے میرے بچوں کی زندگی بچائی۔
تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر صائمہ ناصر نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا، تقریب کے انعقاد میں سپورٹ فراہم کرنے پر انہوں نے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود کا بھی شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر صائمہ ناصر نے کہا کہ وائس چانسلر کے وژن اور ہدایات کے مطابق اوورک آفس طلبہ کے لئے آگاہی سیمینارز اور تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کرتا رہتا ہے، یہ تقریب بھی اس سلسلے کی کڑی تھی۔
ِ