مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں بدھ کو سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اپیل کی ہے کہ بڑے پیمانے پر تباہی سے بچنے کے لیے خطے میں مکمل جنگ سے ہر صورت پرہیز کیا جائے۔
سیکرٹری جنرل نے کونسل کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں ایک ہفتہ قبل ہی حزب اللہ اور لبنان کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بارے میں خبردار کر دیا تھا۔ اس کے بعد پورا خطہ تیزی سے جنگ کی لپیٹ میں آنے لگا ہے۔
حزب اللہ اور دیگر مسلح گروہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے روزانہ عسکری کارروائیاں کر رہے ہیں۔ لبنان کی حکومت کی خودمختاری کا احترام ہونا چاہیے اور ملکی دفاع کی ذمہ داری اس کی فوج کے پاس ہی ہونی چاہیے۔
کونسل کا اجلاس ایسے موقع پر بلایا گیا ہے جب اسرائیل کی فوج نے لبنان میں ‘محدود’ زمینی حملہ شروع کر رکھا ہے اور اطلاعات کے مطابق ایران کی جانب سے اسرائیل پر تقریباً 200 بلیسٹک میزائل داغے گئے ہیں۔ قبل ازیں اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ ملیشیا کے ٹھکانوں کو بمباری کا نشانہ بنایا تھا۔