مظفرآباد:آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر نے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے انتخاب کے خلاف آئینی پٹیشن دائر کر دی ہے جس میں وزیراعظم کے انتخاب کو آئینی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے استدعا کی گئی ہے . وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے انتخاب کو کالعدم قرار دیا جائے راجہ فاروق حیدر خان کی طرف سے راجہ ایاز فرید ایڈووکیٹ نے آئینی پٹیشن دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے وزیراعظم انوارالحق کا انتخاب آئین کے آرٹیکل17 دوکی خلاف ورزی کرتے ہوئے عمل میں لایا گیا ہے. چوہدری انوار الحق کو بطور ممبر اسمبلی انتخاب میں حصہ لینا چاہئے تھا اور امیدوار وزارت عظمی بننے سے پہلے سپیکر شپ سے مستعفی ہونا چاہیے تھا لیکن چوہدری انوارالحق نے سپیکر کا منصب نہیں چھوڑا بلکہ سپیکر کے منصب پر رہتے ہوئے وزارت عظمی کے امیدوار بن گئے اور وزیراعظم بننے کے بعد سپیکر شپ سے استعفی دیا .. نیز پیش رو وزیراعظم سردار تنویر الیاس کو عدالت العالیہ سے نااہل قرار دیئے جانے کے بعد مسلسل 3 دن نئے وزیراعظم کے انتخاب کے پروسیجر کو شروع نہ کرکے دانستہ تاخیر کی گئی آئین کی خلاف ورزی کا ارتکاب کیا گیا.. آئینی درخواست میں کہا گیا ہے کہ جب وزیراعظم وقت تنویر الیاس کو عدالت العالیہ نے نااہل قرار دیا تو اسمبلی اجلاس جاری تھا اور نئے وزیراعظم کے انتخاب میں خود امیدوار وزیراعظم انوار الحق بطور سپیکر اجلاس کی صدارت کرتے رہے نا صرف انکا سپیکر کے منصب سے مستعفی نہ ہونا آئینی خلاف ورزی ہے بلکہ امیدوار وزارت عظمی ہوئے ہوئے اجلاس کی صدارت کرنا بھی آئینی خلاف ورزی تھا نئے وزیراعظم کے انتخاب کے لئے الگ اسمبلی اجلاس بلانا چاہئے تھا آئین کے آرٹیکل 17 دو پر عمل درآمد کرنا چاہیے تھا لیکن جاریہ اجلاس میں ہی اچانک شیڈول جاری کرکے وزیراعظم کا انتخاب کرایا گیا آئینی پٹیشن میں عدالت العالیہ سے استدعا کی گئی ہے کہ آئین کی خلاف ورزی پر وزیراعظم کے انتخاب کو کالعدم قرار دیا جائے تاکہ آئین کے مطابق قانون ساز اسمبلی سے وزیراعظم کا انتخاب کیا جاسکے