تحریر: پیر سید میر حسین شاہ
پوری دنیا میں مسلمان آقا کریمؐ کا میلاد مبارک عقیدت واحترام کے ساتھ منا بھی رہے ہیں اور خوشی کا اظہار بھی کررہے ہیں تاکہ اللہ کریم اور رسول کریم ؐکی خوشنودی حاصل ہو- مسجد بیت الکرم میں بھی نیویارک کی تاریخ کا دوسرا بڑا جلوس فضاؤں میں سلسلہ چشتیہ کا مقبول ترین درود سیدنا کریمؐ کی صداؤں سے سڑکوں پر مارچ کرتارہا-جلوس کے راستے میں لوگوں نے خوبصورت انداز میں شرکاء کیلئے استقبالیہ کیمپ لگائے اور خوردونوش کا اہتمام کیا
علماء کرام نے حضور اکرمؐ کے معجزات اور حیات طیبہ پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ ذکر رسولؐ کے ساتھ فکر رسولؐ کس قدر اہم ہے اور یہ آج کے وقت کی اہم ضرورت ہے- حضور اکرمؐ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہی اصل میلاد منانا ہے آپ ؐکے اخلاق کریمانہ،غریبوں اور یتیموں کے ساتھ شفقت،بیماروں کی عیادت اور بوڑھوں کا سہارا بننا ان کی مدد کرنا ان کے ساتھ کچھ وقت گزارنا غرضیکہ حضور ؐکی ہر سنت کو اپنانا ہی اصل میلاد منانا ہے -جانوروں،پرندوں غرض ہر جاندار کو تکلیف سے بچانا مدد کرنا خوراک کا انتظام کرنا ہی اصل میلاد ہے
زمین کی حفاظت درختوں کی حفاظت اور ماحول کا صاف رکھنا ایسے پروگرام تشکیل دینا جس سے نوجوان نسل کو آگہی ہو اور حضور پاکؐ کی سیرت کو اجاگر کرنے کیلئے کنونشن کا اہتمام کرنا غیر مسلموں کو اپنے کردار سے متاثر کر کے اسلام کی دعوت دینا ہی اصل میلاد اور عبادت ہے – جولوگ دین کے کاموں میں مصروف ہیں جو خیراتی ادارے چلا رہے ہیں مساجد کے ساتھ تعاون اور تعلقات کو مضبوط رکھنا،بھلائی کے کاموں میں تعاون جاری رکھنا،اپنوں اور غیروں کے ساتھ بہترین سلوک ہی اصل میلاد ہے
رشتہ داروں کیساتھ قطع تعلقی نہ کرنا رشتوں کو توڑنے کے بجائے جوڑنے کی کوشش کرنا درگزر کرنا،معاف کرنا،احترام اور شفقت کرنا ہی اصل میلاد ہے-آئیے عید کریں حضورؐ کی آنکھوں کو ٹھنڈا رکھنے کیلئے نمازکی پابندی کا عہد کریں -قرآن کی تلاوت میں کچھ اضافہ،نوافل میں اضافہ کرنے کا عہد ہی میلاد کی قبولیت کا عندیہ ہے -امید ہے عمل کا عہد کریں گے -اللہ کریم اور اس کا رسولؐ راضی ہو جائے اور ہماری طرف نگاہ کرم ہو جائے -میں دیگر تمام کرم فرماؤں کا مشکور ہوں جنہوں نے ہمیں اپنی عزتوں سے نوازا اور ہماری کوششوں کو سراہا،ہماری حوصلہ افزائی فرمائی اور مسجد بیت الکرم سے نکلنے والے جلوس کو کامیاب کیا-شکریہ جزاک اللہ