#PAKISTAN

جون 24 کو ھونے والے پرائمری الیکشن میں زوہران ممدانی کی تاریخی فتح

بروکلین نیویارک (منظور حسین سے) منگل 24 جون کو ھونے والے نیویارک سٹی کے مئیر کے پرائمری الیکشن میں زوہران ممدانی نے تارخ ساز کامیابی حاصل کرنے کے بعد نیویارکر کا شکریہ ادا کرتے ھوئے کہا کہ نیویارک بھاری اکثریت سے ڈیموکریٹک ھے اور اج مجھے جتا کر نیویارک والوں نے ثابت کر دیا کہ وہ سب جمھوریت پسند لوگ ھیں ۔اورنومبر میں ھونے والے الیکشن میں کامیابی کے لئیے نیویارکرز کی عوام نے میری راہ ھموار کر دی ھے ۔ انکا کہنا تھا کہ انتخابی مھم میں میں نے جو جو وعدے کئیے وہ اپکی مدد سے  مئیر بننے کے بعد اپکو مایوس نہیں کرونگا ۔میئر کے امیدوار زوہران ممدانی کے نیویارک سٹی کے لیے جرات مندانہ منصوبے ہیں۔ وہ شہرمیں گروسری اسٹور قائم کرنا چاہتا ہے، مزید گھر بنانا چاہتا ہے، بسیں مفت چلانا چاہتا ہے اور سبسڈی والے کرایہ داروں کے کرائے منجمد کرنا چاہتا ہے۔  اور ایسے ھی مختلف فلاحی کام ھیں جو وہ کرنا چاھتے ھیں جن پر اج تک کسی نے توجہ نہ دی تاکہ عام لوگوں کی زندگیاں آسان ھوسکیں ان کا کہنا تھا کہ میں بھی ایک عام انسان ھوں اپ کی طرح اور عام انسانوں کے مسائل اور ان کی تکالیف کو سمجھ سکتا ھوں مامدانی  پیچھے نہیں ہٹے، اور انہوں نے جیت کر سابق گورنر اینڈریو کوومو کو پیچھے چھوڑ دیا، جن کو زیادہ ادارہ جاتی حمایت حاصل تھی اور انہیں ریکارڈ اخراجات کی حمایت حاصل تھی۔ اگرچہ سرکاری نتائج ابھی تک حتمی نہیں ہیں، مامدانی کواینڈریوکوومو پر سات فیصد سے زیادہ پوائنٹس کے ساتھ تقریباً ہر ووٹ کی گنتی کے ساتھ برتری حاصل ہےجبکہ یہ برتری شہر کے درجہ بندی کے انتخاب کے ووٹنگ سسٹم میں گنتی کے بعد کے راؤنڈز کے ساتھ بڑھنے کی قوی امید ہے۔کوومو نے شکست تسلیم کر لی ہے، اور مامدانی نے فتح کا اعلان کر دیا ہے، اور اسے امریکہ کے سب سے بڑے شہر کے اگلے میئر بننے کی راہ پر گامزن کر دیا ہے۔نیویارک بھاری اکثریت سے ڈیموکریٹک ہے، اس لیے پارٹی کے نامزد امیدوار کے طور پر نومبر میں ہونے والے عام انتخابات میں وہ آرام سے غالب آجائیں گے۔نتائج کے مطابق زوہران ممدانی نے 43سے زائد فیصد ووٹ لے کر جو کہ ان کے حریف اینڈریو کومو کو ملنے والے ووٹوں سے سات  فیصد  سے  زائد تھے ، کامیابی حاصل کرکے نیویارک سمیت امریکہ بھر کے سیاسی حلقوں کو بڑا سرپرائز دیا۔ 33سالہ زوہران ممدانی اب نومبر میں ہونیوالے جنرل الیکشن میں مئیر نیویارک سٹی کا الیکشن لڑیں گے ۔ ان کے مد مقابل موجودہ مئیر ایرک ایڈمز کے ساتھ ساتھ چار مزید امیدواران ہونگے ۔ نومبر میں ہونیوالے الیکشن رینک چوائس کی بنیاد پر نہیں ہونگے۔جو سب سے زیادہ ووٹ لے گا ، وہی اگلا مئیر ہوگا۔زوہران ممدانی اگر کامیاب ہوتے ہیں تو وہ نیویارک کے پہلے مسلم مئیر ہونگے یوگنڈا میں پیدا ھونے والے  زوہران ممدانی 2021 سے ریاستی اسمبلی میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ممدانی کو ڈیموکریٹک نامزدگی کے لیے اپنی مہم میں بظاہر ناقابل تسخیر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ نہ صرف اس کے پاس ابتدائی طور پر فنڈز کی کمی تھی بلکہ اس کے نام کی پہچان بھی کم تھی۔ بہت کم ووٹروں کو معلوم تھا کہ وہ کون ہے، اس امیدوار کے مقابلے میں جس کے خلاف وہ انتخاب لڑ رہے تھے: کوومو، نیویارک میں ایک سیاسی خاندان کے سابق گورنر۔ کوومو کے والد گورنر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، اور منگل کی دوڑ میں آگے بڑھتے ہوئے، انہوں نے سابق صدر بل کلنٹن اور قانون ساز جم کلائبرن سمیت نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کی اہم شخصیات سے توثیق حاصل کی تھی۔

جون 24 کو ھونے والے پرائمری الیکشن میں زوہران ممدانی کی تاریخی فتح

NYC Mayor’s Race: Mamdani appears to win

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *