جاپان بھر کے لوگ انتخابات میں اپنا حقِ رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔ اتوار کے روز، وہ فیصلہ کر رہے ہیں کہ پارلیمان کے مضبوط ایوان زیریں کے لیے کون کون سے قانون ساز منتخب کریں۔ ایک سیاسی فنڈ ریزنگ اسکینڈل مرکزی حکمران جماعت پر عوامی اعتماد کا امتحان لے رہا ہے۔ اور بہت سے رائے دہندگان مہنگائی سے نبرد آزما ہیں۔ ملک میں 465 نشستوں پر انتخاب ہو رہا ہے اور 1,300 سے زیادہ امیدوار ہیں۔ انہیں ہفتے کے روز ملک بھر میں عوام سے اپنی آخری اپیلیں کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ ایوانِ زیریں میں اکثریت کے حصول کے لیے 233 نشستیں درکار ہوتی ہیں۔ حکمران اتحاد نے 279 کے ساتھ انتخابات میں حصہ لیا ہے۔ وزیر اعظم اِشِیبا شِگیرُو کا کہنا ہے کہ اگر لبرل ڈیموکریٹک پارٹی اور اس کی جونیئر حلیف کومیتو اکثریت حاصل کر لیتے ہیں تو وہ اسے فتح تصور کریں گے۔ حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت، کونسٹی چیوشنل ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان کی سربراہ نودا یوشی ہیکو ایسا ہونے سے روکنا چاہتی ہیں۔ ملک بھر میں تقریباً 45 ہزار پولنگ اسٹیشنز ہیں۔