چوہدری محمد اسلم برسا کی روح کے ایصال ثواب کیلئے جامع مسجد بیت الکرم میں قرآن خوانی کا اہتمام کیاگیا جس میں ا مریکہ میں احیائے دین کیلئے کی جانے والی کوششوں کیلئے کام کرنے والے بزرگ رہنما پیر سید میر حسین شاہ نے مرحوم ومغفور چوہدری محمد اسلم برسا کے درجات کی بلندی کیلئے خصوصی دعا کروائی
جو بندہ دنیا سے چلا گیا اب اس کی غیبت نہ کی جائے،بہتان نہ لگایا جائے،اس کی پردہ داری جو رب نے رکھی ہے اس پر پردہ ڈالا جائے اور زندگی کے معاملات میں آپ نے جو بھی اس کا کوئی غلط کام دیکھا اس کی ستر پوشی کر کے باقاعدہ طور پر قبر کے حوالے کر دیا جائے،پیر سید شہزاد المصطفے الحسینی
قرآن خوانی کی اس محفل میں نعت خوانوں جن میں فیاض خان،اصغر چشتی،سید ظاہر حسین شاہ اور خالد جاوید نے بارگاہ رسالت میں ہدیہ نعت پیش کی
بروکلین،نیویارک (منظور حسین سے)
باتھ ایونیوپر واقع جامع مسجد بیت الکرم میں پاکستانی امریکن کمیونٹی کی ممتاز ومعروف شخصیت طاہر اسلم گجر برسا کے والد گرامی مرحوم ومغفور چوہدری محمد اسلم برسا کی روح کے ایصال ثواب کیلئے ایک بہت بڑی قرآن خوانی کا اہتمام کیاگیا جس میں امریکہ میں احیائے دین کیلئے کی جانے والی کوششوں کیلئے کام کرنے والے بزرگ رہنما پیر سید میر حسین شاہ نے مرحوم ومغفور چوہدری محمد اسلم برسا کے درجات کی بلندی کیلئے خصوصی دعا کروائی۔مرحوم ومغفور چوہدری محمد اسلم برسا کے صاحبزادے طاہراسلم گجر برسا کے علاوہ پاکستانی امریکن کمیونٹی کی ایک کثیر تعداد نے محفل پاک میں شرکت کی۔ختم قرآن اس محفل میں نعت خوانی کا بھی اہتمام کیاگیا تھا۔ختم قرآن کی دعائیہ تقریب میں المولائی سینٹر کے روح رواں اور عالم دین پیر سید شہزاد المصطفے الحسینی نے اس تقریب میں خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ آج ہم چوہدری محمد طاہر اسلم صاحب کے والد اور جناب چوہدری صدیق صاحب اور چوہدری ارشد صاحب ماموں کے ایصال ثواب کیلئے آج ہم سب اس محفل میں حاضرہوئے ہیں۔اللہ رب العزت مرحوم کو اپنی جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے انہیں اعلی مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل اور ان کے لواحقین کو آئندہ آنے والے مسائل وپریشانیوں سے نجات عطا فرمائے۔آمین۔آپ نے ایک حدیث کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ حضور پاک نے فرمایا زندہ ہو توکوئی دعوت دے تو اس کی دعوت قبول کرو۔راستہ چلتے ہوئے کوئی سلام کرے تو اس کے سلام کا جواب دو۔بیمار ہو جائے تو اس کی عیادت کرو اور دنیا سے رخصت ہو جائے تو اس کے جنازہ میں شرکت کرو۔یہ صاحب ایمان برحق ہے۔آج ہم ایصال ثواب کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں۔جب بندہ دنیا سے چلا جائے تو اس کے فرائض کیا ہیں اس کے فرائض یہ ہیں کہ جانے والے کی سب سے پہلے اس کے مالی اسباب میں سے تجہیزوتکفین کرے۔اس کے بعد اس کے قرض کی ادائیگی کا اہتمام کرے۔اس کے بعد اس کی وصیتوں پر عمل کرے،اس کے بعد کی اولاد کے انثر وراثت کو تقسیم کرے یہ ہیں فرائض۔اب ذکر کروں گا کہ واجبات کیا ہیں۔واجبات یہ ہیں کہ جو بندہ دنیا سے چلا گیا اب اس کی غیبت نہ کی جائے،بہتان نہ لگایا جائے،اس کی میت کا احترام کیا جائے۔اس کی پردہ داری جو رب نے رکھی ہے اس پر پردہ ڈالا جائے اور زندگی کے معاملات میں آپ نے جو بھی اس کا کوئی غلط کام دیکھا اس کی ستر پوشی کر کے باقاعدہ طور پر قبر کے حوالے کر دیا جائے جس میں ہم سب نے ایک دن جانا ہے۔اس کے بعد مستحبات ہیں یعنی دل سے اس کیلئے دعائے مغفرت کی جائے۔دعائے مغفرت ایسے کی جائے اگر اس نے آپ سے زندگی میں اگر زیادتی بھی کی ہو تو اسے معاف کر کے ہر قسم کے حسد،بغض،کینہ،جھگڑا،عداوت دل سے نکال کر اللہ کی بارگاہ میں عرض کیا جائے کہ اے اللہ اس نے مجھ سے اگر کوئی زیادتی کی ہے میں اسے معاف کرتا ہوں اگر کوئی لین دین کا معاملہ ہے کوئی چھوٹا موٹا ہے تو معاف کر سکتے ہیں تو کر دیں وگرنہ اس کے لواحقین کو بتائیں کہ بھائی یہ لین دین اس کے ساتھ تھا آپ اگر ابھی ادا کر سکتے ہیں تو ٹھیک اور اگر نہیں کرسکتے تو میں اللہ کی رضا کیلئے معاف کرتا ہوں۔آقا دوجہاں فرماتے ہیں کہ مرد مومن دنیا سے جانے والے انسان کیلئے دعائے مغفرت اس طریقے سے کرتا ہے تو ا س کی دعا شروع بعد میں ہوتی ہے رب ذوالجلال اپنی رحمت سے اس کی مغفرت فرما دیتا ہے۔قرآن خوانی کی اس محفل میں نعت خوانوں جن میں فیاض خان،اصغر چشتی،سید ظاہر حسین شاہ اور خالد جاوید نے بارگاہ رسالت میں ہدیہ نعت پیش کی۔