اللہ تعالی صفائی، پاکیزگی اورخوبصورتی کو پسند فرماتا ہے۔ڈاکٹر محی الدین ہاشمی
لباس شخصیت کو سحر انگیز بنانے میں بنیادی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔حامد سعید
اسلام آباد:( صفدر حسین سے) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ‘ڈریس کوڈ اور امیج ڈیولپمنٹ’کے موضوع پر گذشتہ روز ایک روزہ سمینار منعقد ہوا، نیویارک بیسڈ امیج اور ورڈ روب کنسلٹنٹ، حامد سعید نے ڈریسنگ پر لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ لباس شخصیت کو سحر انگیرز بنانے میں بنیادی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موقع محل کی مناسبت سے پہنا گیا لباس پہننے والے کی شخصیت کو چار چاند لگا دیتا ہے۔ حامد سعید کا کہنا تھا کہ لباس کا انتخاب عہدوں اور پیشوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کرنا چاہئیے۔اساتذہ کے لئے لباس میں سفید، سیاہ، نیلے رنگوں کو پسندیدہ رنگ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم سفید کپڑوں کو بہت پسند فرماتے تھے۔اُنہوں نے کہا کہ ہر اانسان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ ایک ایسی کامیاب زندگی بسر کرے کہ دیکھنے والے اس کی زندگی پر رشک کریں لیکن ان چیزوں کے حصول کے لئے اعلیٰ تعلیم، بہترین صلاحیتیں، تجربہ، مثبت رویہ، محنت اور جہد مسلسل کے ساتھ ساتھ سب سے اہم چیز ایسا لباس ہے جو اسے منفرد اور دیگر لوگوں کو توجہ کا مرکز بنادیتا ہے۔یونیورسٹی کے کلیہ عربی و علوم اسلامیہ کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر شاہ محی الدین ہاشمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ تعالی صفائی، پاکیزگی اور خوبصورتی کو پسند فرماتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسان اللہ کی حسین ترین تخلیق ہے، انسان کو اپنا خلیفہ اور نائب بنایا گیا ہے اور انسانوں کو خوبصورت دیکھنا پسند کرتا ہے اس لئے ہمیں صفائی ستھرائی اور لباس کا خاص خیال رکھنا چاہئیے۔سیمینار کا اہتمام یونیورسٹی کے سینٹر فار لنگوئجز اینڈ ٹراسلیشن سٹڈیزنے کیا تھا۔تقریب کی صدارت یونیورسٹی کے رجسٹرار، راجہ عمر یونس نے کی۔سٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈاکٹر لبنی عمر نے انجام دئیے۔ سینٹر فار لنگوئجز اینڈ ٹراسلیشن سٹڈیز کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر غلام علی نے سیمینار کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تقریب یونیورسٹی میں گولڈن جوبلی کے حوالے سے جاری تقریبات کے سلسلے کی کڑی تھی۔