واشنگٹن: امریکا کی اسپرٹ ایئر لائنز نے 2 خواتین مسافروں کو مختصر لباس پہننے کی وجہ سے پرواز بھرنے سے کچھ دیر قبل طیارے سے زبردستی اتار دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق خواتین مسافروں نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹوں میں ایئرلائن کے عملے کے اس امتیازی سلوک سے متعلق بتایا۔
ٹریسا اور تارا کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا گیا جس پر انھیں چار و ناچار طیارے سے اترنا پڑا۔ اس سلوک پر ایئرلائن کمپنی پر مقدمہ کریں گے۔
دی انڈیپنڈنٹ کو ای میل پر جواب میں اسپرٹ ایئر لائنز نے بتایا کہ ہمارا کنٹریکٹ آف کیریج دستاویز جس سے تمام مسافر ہمارے ساتھ ریزرویشن کے وقت اتفاق کرتے ہیں، اس میں مسافروں کے لیے لباس کے مخصوص معیارات بالکل واضح لکھے ہوئے ہیں کہ وہ فحش یا اشتہا انگیز نہیں ہونے چاہیے۔
اس کے باوجود ہم اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور کوئی غفلت یا امتیازی سلوک پایا گیا تو ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔